( فہد علی/ فاران یامین/ وقار گھمن ) عید قرباں میں ایک روز باقی، مویشی منڈیوں میں خریداروں کا رش بڑھ گیا، شاہ پور کانجراں مویشی منڈی میں جانوروں کا چار مہنگا جبکہ خریدار اور بیوپاریوں میں بھاؤ تاؤ جاری ہے۔
خوبصورت، دلکش اور وزنی جانور خریدنا ہر خریدار کی خواہش ہے مگر بہترین قیمت کے لیے بیوپاری بھی خوب جتن کرتے ہیں۔ شاہ پور کانجراں مویشی منڈی میں خریداروں کا رش بڑھ گیا ہے لیکن خریدار جانوروں کا مناسب ریٹ نہیں لگا رہے۔
دور دراز کے علاقوں سے آئے بیوپاری کہتے ہیں منڈی میں جانوروں کے کھانے کے لیے چارا مہنگا دیا جارہا ہے۔ بیوپاری کہتے ہیں کہ سارا سال اپنے جانوروں پر محنت کرتے ہیں مگر اب انکے جانوروں کا کم ریٹ انھیں قبول نہیں۔
عید قربان سے قبل بیوپاریوں کی کوشش ہے کہ ان کے جانور کی اچھی قیمت مل جائے، خریدار چاہتے ہیں اچھا جانور سستا ملے، جس کی وجہ سےمنڈی میں گہما گہمی بھی بڑھ گئی ہے۔
دوسری جانب مویشی منڈیوں میں اے ٹی ایم کی سہولت مہیا نہ کی جاسکی، بیوپاریوں اور خریداروں کا کہنا تھا کہ یہ کام سابقہ حکومتیں ہی کرسکتی تھیں، موجودہ حکومت کے بس کی بات نہیں۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہرمیں بارہ مویشی منڈیاں قائم کی گئیں، جن میں بیوپاریوں اور گاہکوں کو کئی سہولیات دینے کا دعوی کیا گیا، مگر اس بار منڈیوں میں اے ٹی ایم کی سہولت مہیا نہ کی گئی۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے دور حکومت میں منڈیوں میں گاہکوں کے لیے اے ٹی ایم کی سہولت مہیا کی جاتی تھی، جس سے بڑی رقم کیش کی صورت میں لیکر جانےکا ڈر ختم ہوجاتا تھا، اس بار بھی اے ٹی ایم کی سہولت ہونی چاہیے تھی۔
شہریوں کا مزید کہنا تھا کہ مویشی منڈیوں میں زیادہ سے زیادہ سہولتیں دی مہیا کی جانی چاہیں تاکہ لوگ آسانی سے قربانی کا فریضہ سرانجام دے سکیں۔