بزدار حکومت لاہور میں مہنگائی روکنے میں ناکام ہو گئی

30 Jul, 2020 | 10:41 AM

Sughra Afzal

(جما ل الدین جمالی حسن علی)عیدالاضحیٰ کی آمد کے ساتھ ہی مہنگائی کا جن بوتل سے باہر نکل آیا، جس نے عوام کی کمر توڑ دی، مہنگائی کی اس بڑھتے ہوئے طوفان کی وجہ سے روز مرہ کی تمام اشیاء غریب آدمی کی پہنچ سے دور ہوگئی ہیں، بزدار حکومت تمام تر دعوؤں کےباوجود مہنگائی کنٹرول کرنےمیں ناکام ہوگئی۔

منافع خور مافیا حکومت سے زیادہ طاقتور ہوگیا، لاہور میں چینی کی سرکاری نرخوں پر فروخت ممکن نہ ہوسکی، یو ٹیلیٹی سٹورز پر بھی چینی اور آٹے کی فراہمی میں بہتری نہ آ سکی۔شہر میں چینی 90 سے 95 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے، عیدالاضحیٰ قریب آتے ہی  سبزیوں کے نرخوں میں بھی غیرمعمولی اضافہ، سرکاری نرخ نامے میں بھی سبزیوں کی قیمتیں بڑھا دی گئیں۔

شہرکےمختلف علاقوں میں ٹماٹر120 سے150فی کلو تک میں فروخت ہونے لگے،جبکہ لیموں کی ڈبل سنچری مکمل ہوگئی، ادرک 500 روپے،لہسن 300،ہرا دھنیا 250،ہری مرچ 150،پیاز 60 اورآلو 90 روپے فی کلو تک فروخت ہوتے رہے۔

 شہریوں  کا کہنا ہے کہ عید سے قبل تمام سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا گیا ہے، قیمتوں کوکنٹرول کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے کوئی اقدامات نظر نہیں آتے، حکومت کو غریب عوام کی کوئی فکر نہیں ہے شہریوں کو ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔

سبزی فروشوں نے کہا ہے کہ  سبزی منڈیوں میں قیمتیں بڑ ھنے سے مارکیٹ میں بھی سبزیاں مہنگی ہو گئی ہیں، وہاں قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کیےجا رہےلیکن چھوٹے سبزی فروشوں کےخلاف بلا جوازکارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے

  دکانداروں  کے مطابق  انہیں چینی کا 50 کلو کا تھیلا 4500 روپے تک مل رہا ہے، جس کے حساب سے چینی کی قیمت 90 روپے بنتی ہے تو وہ 70 روپے میں کیسے فروخت کرسکتے ہیں؟

دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے چینی سستی کرنے کا وعدہ کیا مگراب چینی 70 روپے کی بجائے 90 سے 95 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی، دکاندار اپنی  مرضی کی قیمتیں وصول کر رہے، اشیائے ضروریہ کی مناسب نرخوں پر دستیابی کو یقینی بنانا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے مگر اس حکومت نے عوام کو مایوس کیا۔

شہریوں نے مزید کہا کہ حکومت مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں کمی کیساتھ ساتھ یوٹیلیٹی سٹورز پر بھی سستی چینی اور آٹے کی فراہمی یقینی بنائے۔

 

مزیدخبریں