شارخ ندیم: پاکپتن اراضی کیس میں ’’اس وقت کے وزیر اعلی پنجاب‘‘ نواز شریف سے ڈیڑھ گھنٹے سے زائد تحقیقات، اینٹی کرپشن کی تحقیقاتی ٹیم نے نواز شریف کا بیان ریکارڈ کیا۔
پاکپتن میں 14 ہزارکنال اراضی کیس میں محکمہ اینٹی کرپشن کی تین رکنی ٹیم نے نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں تفتیش کی، تحقیقاتی ٹیم نےسوالنامہ پیش کیا، تحقیقاتی ٹیم نے نواز شریف سے سوال کیا کہ بطور وزیر اعلی انہوں نے1985 میں اوقاف کی 14ہزار کنال اراضی غلام قطب دیوان کو دی تھی؟؟ جس پر نواز شریف نے کہا کہ بہت پرانی بات ہے تفصیلات یاد نہیں۔
تحقیقاتی ٹیم نے میاں نواز شریف سے سوال پوچھا کہ کیا الاٹمنٹ کے لئےاخبار میں اشتہار دیا تھا اور کن بنیادوں پر زمین دی گئی؟؟ میاں نواز شریف نے کہا کہ کیس پرانا ہے، تفصیلات یاد نہیں مگر تمام قانونی تقاضے پورے کیے تھے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے تحقیقاتی ٹیم کو بتایا کہ کبھی بھی اختیارات سےتجاوز نہیں کیا، آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر پاکستان کی خدمت کی، اینٹی کرپشن کی تحقیقاتی ٹیم میاں محمد نوازشریف سےڈیڑھ گھنٹے تک تحقیقات کر کے واپس روانہ ہو گئی۔