ویب ڈیسک: امریکا میں واشنگٹن ائیرپورٹ کے قریب مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر آپس میں ٹکرا گئے، جس کے نتیجےمیں 60 سے ذائد افراد ہلاک ہاگئے جن میں 18 افراد کی لاشیں دریائے پوٹومیک سے نکال لی گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی میڈیا کے مطابق امریکی ایئر لائن کی پرواز کینساس کے شہر وکیٹا سے واشنگٹن پہنچی تھی جہاں طیارے کو دریائے پوٹومیک کے اوپر رن وے کے قریب حادثہ پیش آیا۔ فلائٹ ریڈار کے مطابق حادثہ شام 5 بج کر 48 منٹ پر پیش آیا، جب طیارے کی رفتار 166 کلو میٹر فی گھنٹہ تھی۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق طیارے میں 78 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے جو فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرانے کے بعد پوٹومیک دریا میں گرگیا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ طیارے میں 64 مسافر سوار تھے، جس میں 18 افراد کی لاشیں پوٹومیک دریا سے نکال لی گئی ہیں جبکہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
پولیس نے کہا ہے کہ دریا میں فائربوٹس امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہیں تاہم شدید اندھیرے اور سخت سردی کے باعث امدادی سرگرمیوں میں مشکل پیش آ رہی ہے۔امدادی سرگرمیوں کے لیے غوطہ خوروں کو طلب کر لیا گیا ہے۔
طیارے سے ٹکرانے والے فوجی ہیلی کاپٹر میں 3 اہلکار سوار تھے، حادثے کے بعد ریگن نیشنل ایئر پورٹ پر تمام پروازیں معطل کر دی گئی ہیں جبکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی فضائی حادثے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہاہے کہ فضائی حادثےسے متعلق پوری طرح سے آگاہ کیا گیا ہے، صورتحال کی نگرانی کر رہا ہوں، جیسے ہی مزید تفصیلات سامنے آئیں گی فراہم کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ 43سال پہلے بھی 13 جنوری 1982 کو ائیر فلوریڈا کاایک طیارہ دریائے پوٹومک میں گر کر تباہ ہوا تھا جس میں 74 افراد ہلاک ہو گئے تھے ۔ ایئر فلوریڈا کی فلائٹ 90 ارلنگٹن، ورجینیا، واشنگٹن ڈی سی کو ملانے والے 14ویں سٹریٹ برج سے ٹکرا کر گر گئی تھی۔
واشنگٹن سے اڑان بھرنے والی ائیر فلوریڈا کی پرواز 90 ٹیک آف کرتے ہی پل سے ٹکرانے کے بعد منجمد پوٹومک دریا میں جاگری تھی ۔ پرواز کی منزل فورٹ لاڈرڈیل-ہالی ووڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ تھی۔فیڈرل ایوی ایشن FAA کے مطابق بوئنگ 737 میں سوار 70 مسافر اور عملے کے پانچ ارکان میں سے چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ لیکن پانچ دیگر افراد کو ایک ڈرامائی ریسکیو کارروائی کے دوران ڈوبتے ہوئے طیارے سے باہر نکال لیا گیا تھا۔
یہ حادثہ موسم سرما کے شدید طوفان کے درمیان پیش آیا جس نے شہر کو شدید برف باری اور سرد درجہ حرارت سے مفلوج کر دیا تھا تاہم شدید موسمی حالات کے ساتھ ساتھ انسانی غلطی نے بھی حادثے میں کردار ادا کیا۔