حارث وڑائچ: ریاستی دستاویز سائفر کے کیس میں سزا پانے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان نے بتا دیا کہ سائفر کیسے غائب ہوا۔
راولپنڈی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کو صحافیوں سے گفتگو کرنے کا موقع ملا تو صحافی نے ان سے سوال کیا کہ وزیراعظم ہاوس سے سائفر کس طرح چوری ہوا۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے ایک اے ڈی سی پر شک ہے اس نے سائفر چوری کیا۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ اس اے ڈی سی کا نام بتانا پسند کریں گے۔ تو عمران خان نے کہا، "اے ڈی سی سمیت تین لوگوں پر شک ہے, نام اس لئے نہیں لوں گا کیونکہ صرف شک تھا".
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جو مشکل میں کھڑا رہتا ہے وہی اصل وفادار ہوتا ہے. شاہ محمود قریشی جس طرح کھڑا رہا میں اسکو خراج تحسین پیش کرتا ہوں.چوہدری پرویز الٰہی کو مان گیا ہوں، شیخ رشید کا سنا ہے وہ بستر سے باہر نہیں نکلتا۔
بانی پی ٹی آئی نےدعویٰ کیا کہ سائفر کیس کی انکوائری پر جب جنرل طارق پیچھے ہٹ گئے تو سب کو پتا چل گیا کہ اسکے پیچھے کون ہے۔ عمران خان نے ایک بار پھر اصرار کیا کہ سائفر میں یہ لکھا تھا کہ ڈونلڈ لو کہہ رہے ہیں کہ" وزیر اعظم کو ہٹاو "۔ عمران خان نے ایک بار پھر اپنے اس دعوے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا اور کہا، کہ ڈونلڈ لو کہہ رہے ہیں کہ" وزیر اعظم کو ہٹاو "۔ اس میں ثبوت کی کیا ضرورت ہے
انہوں نے ایک بار پھر اپنے پرانے مؤقف کا اعادہ کیا کہ "سائفر کی انکوائری ہوتی تو سب کچھ سامنے آجاتا۔"
صحافی نے پوچھا کہ آپ نے کہا آئی ایس آئی نے آپ کی حکومت کے خلاف پلاٹ تیار کیا، جنرل فیض آئی ایس آئی کا چیف تھا اسکا نام کیوں نہیں لیتے، صحافی کے سوال کا جواب دینے کی بجائے پی ٹی آئی کے بانی نے کہا، جنرل فیض کو جب عہدے سے ہٹایا گیا تو ان سب نے مٹھائیاں بانٹیں مبارکبادیں دیں۔