(زاہد چوہدری)نمونیا وائرس کے بچوں پر جاں لیوا حملے جاری،لاہور میں نمونیا وائرس میں مبتلا مزید 2 بچے جاں بحق ہو گئے۔
نمونیا وائرس کے بچوں پر جاں لیوا حملے جاری ہیں،مزید 2 بچے جاں بحق ہو گئے،شہر میں نمونیا میں مبتلا 202نئے مریض رپورٹ ہوئے ہیں،پنجاب بھر میں نمونیا سے 14اموات کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ نمونیا کے صوبے بھر میں 872نئے کیسز رپورٹ ہو ئے ہیں۔
رواں برس اب تک لاہور میں نمونیا سے 56بچوں کی اموات جبکہ 2903 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
پنجاب بھر میں رواں برس نمونیا سے 275 بچے جاں بحق 16203کیسز رپورٹ ہوئے۔
خیال رہے کہ بچوں میں نمونیا عام طور پر نزلہ یا انفلوئنزا سے شروع ہوتا ہے، جس کے بعد بیماری کے پھیپھڑوں میں گھر کرنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ اگر نمونیا کسی وائرس کی وجہ سے ہوا ہو تو ابتدائی دنوں میں اس کی علامات انفلوئنزا جیسی ہوں گی۔ اس کے بعد کھانسی میں اضافہ ہو جاتا ہے اور بلغم بڑھ جاتی ہے، بخار میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور سانس میں تنگی شروع ہو جاتی ہے۔ بیکٹریا سے ہونے والا نمونیا جسم کے درجہ حرارت میں اضافہ کرتا ہے جس وجہ سے پسینہ زیادہ آتا ہے۔ اسی طرح سانس لینے میں دشواری بھی ہونے لگتی ہے۔