سٹی42: وفاقی وزارتِ خزانہ کی ششماہی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے عوام نے مالی سال کی پہلی ششماہی میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں 472 ارب روپے ادا کئے۔ یہ خصوصی ٹیکس آئی ایم ایف کے ساتھ قرض کے حصول کے معاہدہ کے نتیجہ میں نافذ کیا گیا تھا۔
وفاقی وزارت خزانہ کی ششماہی میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں بجٹ خسارہ 2.3 فیصد ہوگیا ہے۔
گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں مالی بجٹ خسارہ 43 فیصد بڑھ گیا۔ جولائی سے دسمبر 2023 تک بجٹ خسارہ 2408 ارب روپے رہا۔ گذشتہ برس اسی عرصے میں بجٹ خسارہ 1643 ارب روپے تھا۔
جولائی سے دسمبر 2023 تک کل آمدن 6853 ارب روپے رہی۔چھ ماہ میں کل اخراجات 9261 ارب روپے رہے۔اس عرصہ میں ٹیکس آمدن 4834 ارب روپے رہی۔
اس دوران وفاق کی ٹیکس آمدن 4469 ارب روپے اور صوبائی آمدن 365 ارب روپے رہی۔ جولائی سے دسمبر 2023 تک نان ٹیکس آمدن 2019 ارب روپے رہی۔
جولائی سے دسمبر 2023 تک بجٹ خسارہ سود ادائیگیوں پر 4219 ارب روپے خرچ ہوئے۔ چھ ماہ میں دفاع پر 757 ارب روپے خرچ کیے گئے۔ مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران پیٹرولیم لیوی کی مد میں 472 ارب روپے وصول کیے گئے۔