سٹی42: راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کے دوران صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وائس چئیرمین شاہ محمود قریشی نے نیا الزام لگا دیا۔
سائفر کیس کے شریک ملزم شاہ محمود قریشی نے کمرہ عدالت میں صحافیوں کے سامنے دعویٰ کیا کہ سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر باجوہ نے انہیں تنہائی میں دھمکی دی تھی کہ اپنا قبلہ درست کرو ورنہ سائفر میں 12 سال قید کی سزا ہو گی۔
شام محمود قریشی نے دعویٰ کیا کہ سائفر کا معاملہ اٹھنے سے قبل جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ہوئی تھی. بانی پی ٹی آئی نے 3 رکنی کمیٹی بنائی جس نے آرمی چیف سے ملاقات کی.آرمی چیف سے ملاقات میں اسد عمر، پرویز خٹک اور میں شامل تھے.پرویز خٹک اور اسد عمر کے جانے کے بعد مجھے آرمی چیف نے روک لیا تھا .مجھے آرمی چیف نے کہا کہ اپنا قبلہ درست کرو ورنہ سائفر میں 12 سال سزا ہو گی.
شاہ محمود نے مزید دعویٰ کیا کہ 22 اگست کو سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سےبانی پی ٹی آئی کی ملاقات ہوئی تو انہوں نے بانی پی ٹی آئی سے بھی کہا کہ انسان بن جاو ورنہ سزا ہو جائے گی۔
سائفر کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود پر پاکستان کے دفتر خارجہ کو واشنگٹن میں سفیر کی جانب سے بھیجے گئے سائفر کو تو مروڑ کر عوام کو دھوکا دینے کے لئے استعمال کرنے اور پاکستان کے قومی مفادات کو شدید نقصانات پہنچانے کے الزامات میں مقدمہ کی سماعت آخری مرحلہ میں ہے۔ استغاثہ تمام 22 گواہوں کی شہادتیں 23 دسمبر کو ریکارڈ کروا چکا ہے اور ملزمان عمران خان اور شاہ محمود کے وکیلایک ماہ سے زائد عرصہ سےگواہوں پر جرح نہیں ہونے دے رہے۔
ملزموں کے وکیلوں کی مسلسل ٹال مٹول اور عدالت سے غیر حاضری کے باعث چند روز قبل عدالت نے انہیں سرکاری وکیل دے کر گواہوں پر جرح کروانے کی کوشش کی تو گزشتہ دو سماعتوں کے دوران دونوں ملزموں نے عدالت میں شور مچا کر گواہوں پر جرح نہیں ہونے دی۔ آج شاہ محمود نے صحافیوں کے سامنے نیا دعویٰ کر دیا لیکن انہوں نے یہ دعویٰ عدالت کے طریقہ کار کے مطابق عدالت کے روبرو پیش نہیں کیا۔