درختوں کی کٹائی، موسمیاتی تبدیلیوں پر ایل ڈی اے سے جواب طلب

30 Jan, 2020 | 04:16 PM

وقار نیازی

(یاور چودھری) لاہور ہائیکورٹ نے درختوں کی کٹائی، سموگ اور موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں درخواست پر ایل ڈی اے کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس مامون رشیدشیخ نےاظہرصدیق ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی ،فاضل چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سموگ کی خطرناک صورتحال کو دیکھتے ہوئےتدارک کیلئےاجلاس کیوں نہیں کئے گئے۔اس مقصد کیلئے کمیٹی نے کیا کام کیا ہے۔
درخواستگزاروکیل نے نشاندہی کی کہ دھواں پھیلانے والی فیکٹریوں کیخلاف کارروائی نہیں کی جارہی اور محکمہ ماحولیات نےناقص پانی بہانے والی فیکٹریوں کو بھی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔فاضل چیف جسٹس نے تشویش کا اظہار کیا کہ لاہور کو جس طرح پھیلا دیا گیا ہے اس کا نام بدل دیا جائے اور لاہور ڈویژن کا نام ایل ڈی اے ہی رکھ دیا جائے۔
ایل ڈی اے نے ورکنگ باونڈری اور انتظامی پلان عدالت پیش کردیا اور واضح کیا کہ 5.16ملین درخت چار برسوں میں لگانے کا منصوبہ ہے۔پچاس ملین روپے کی رقم درخت لگانے کیلئے مختص کی گئی ہے۔ فاضل چیف جسٹس نے قرار دیا کہ درختوں کا معاملہ جب سے محکمہ آبپاشی سے محکمہ جنگلات کے پاس گیا ہے بیڑہ غرق ہو گیا ہے۔
فاضل چیف جسٹس نے باور کرایا کہ پیسے درختوں کا متبادل نہیں ، درخت جیتے جاگتے اور ہمیں زندگی دیتے ہیں۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست پر سموگ کے تدارک کیلئے سفارشات کا جائزہ لیکر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

مزیدخبریں