2011میں بننے والی فلم نے 9سال بعد حقیقت کا روپ دھار لیا

30 Jan, 2020 | 01:09 PM

Azhar Thiraj

سٹی 2011:42میں بننے والی فلم نے 9سال بعد حقیقت کا روپ دھار لیا۔ یہ فلم امریکہ نے 2011 میں بنائی تھی۔

چین کے شہر ووہان سے شروع ہونیوالے اس موذی مژرض نے دنیا کے کئی ممالک میں لوگوں کو متاثر کیا ہے ۔ چین میں تقریباً ساڑھے 6 ہزار افراد متاثر ہوچکے ہیںڈیڑھ سو کے لگ بھگ مریض جان کی بازی ہارچکے ہیں۔


امریکہ نے اس کرونا وائرس کی طرز کے  ایک وائرس سے ہلاکتوں کے حوالے سے 2011 میں ایک فلم بنائی تھی،فلم’’ کونٹیجن‘‘ میں دکھایا گیاتھا کہ چین میں پھیلنے والے وائرس نے کس طرح پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اس فلم کی خطرناک ترین چیز یہ تھی کہ فلم کے آخر میں یہی دکھایا گیا تھا کہ وائرس چمگادڑ سے ہی پھیلتا ہے،ہوٹل کے برتنوں، پبلک ٹرانسپورٹ سمیت دیگر ذرائع سے وائر س پھیلا۔


فلم میں بھی بتایا  گیا تھا کہ  کسی کو چُھونے سے بھی یہ وائرس اس شخص میں منتقل ہو جاتا ہے۔ فلم میں دکھایا گیا کہ وائرس نے چین کیساتھ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیااور لاکھوں لوگ متاثر ہوئے۔2011 میں بننے والی فلم نے آج چین میں حقیقت کا روپ دھار لیا ہے۔
 

مزیدخبریں