( راؤ دلشاد ) ڈپٹی میئرز کو زونز میں ٹرانسفر پوسٹنگ کے اختیارات تفویض کرنے کا معاملہ لولی پاپ تک ہی رہا، ڈپٹی میئرز کو اختیارات تو نہ ملے تاہم ٹرانسفر پوسٹنگ کی سفارش کی اجازت ضرور مل گئی، ڈپٹی میئرز براہ راست زونز میں بھی ٹرانسفر پوسٹنگ نہیں کرسکے، ڈپٹی میئرز نے اختیارات کے نوٹیفکیشن پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
ڈپٹی میئرز کو بااختیاربنانے کے بجائے تقرر وتبادلے کی سفارش اور زونل افسران کی کارکردگی کی رپورٹنگ تک کے اختیارات تفویض کردیئے گئے، نوٹیفکیشن کےمطابق ڈپٹی میئرز زونل افسران کی کارکردگی رپورٹ سے لارڈ میئر لاہور کو آگاہ کرسکیں گے جبکہ زونل انفورسمنٹ، ریگولیشن، بلڈنگ اور تہہ بازاری عملہ کے انسپکٹرز و اہلکاروں کے تقرر و تبادلے کیلئے مراسلہ جاری کرسکیں گے۔ ڈپٹی میئرز کی سفارش پر بلڈنگ، ریگولیشن، انفورسمنٹ اور تہہ بازاری عملی کے انسپکٹرز و اہلکاروں کے تقر و تبادلے کا نوٹیفکیشن ہوسکے گا تاہم ڈپٹی میئرز کو زونز میں مالی اختیارات حاصل نہیں ہونگے۔
بلدیاتی ایکٹ 2012-13 کے مطابق قواعد و ضوابط میں ترامیم کا اختیار سیکرٹری بلدیات کے پاس ہے، بلدیاتی ایکٹ کے سیکشن 7 اے کے تحت سیکرٹری بلدیات نے زونز کی تشکیل کا نوٹیفکیشن کیا تھا جبکہ بلدیاتی ایکٹ ڈپٹی میئرز کو اختیارات کے تفویض کے حوالے سے واضح نہیں۔
ڈپٹی میئر نذیرخان سواتی کا کہنا ہے کہ ڈپٹی میئرز کو مالی اختیارات کے ساتھ زونل عملے کے تقرر و تبادلے کا مکمل اختیار دینا ہوں گے، اس طرح تو پہلے بھی ہوتا تھا جبکہ ہاؤس کمیٹیوں کی تشکیل کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔
کارپوریشن نے اختیارات کے نام پر ڈپٹی میئرز کو زونز کی سطح تک ٹرانسفر پوسٹنگ اور زونل افسران کی کارکردگی تک محدود کرکے ایک نیا لالی پاپ دیدیا ہے جو ڈپٹی میئرز کے منصب کے شایان شان نہیں ہے۔