سٹی42: تونسہ میں سردار میر بادشاہ قیصرانی کے کاغذات نامزدگی بھی منظور کر لئے گئے۔
بادشاہ خان قیصرانی نے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 284 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔ بادشاہ قیصرانی کی تاحیات ناہلی کا کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی مین سپریم کورٹ کے بنچ نے میر بادشاہ خان قیصرانی کی تاحیات نا اہلی کے متعلق پیٹیشن کی سماعت کے بعد 11 دسمبر کو حکم جاری کیا تھا کہ آئین کے آڑٹیکل 62 ون ایف ار آرٹیکل 63 کے تحت تاضیات نا اہلی کے تمام مقدمات کو یکجا کر کے سپریم کورٹ کا لارجر بنچ ان کی سماعت 3 جنوری سے شروع کرے گا۔
بادشاہ خان قیصرانی کو ایک تعلیمی سند جعلی ثابت ہونے پر آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت صادق اور امین کی شرط پر پورا نہ اترنے کی بنا پر تاحیات نا اہل قرار دے دیا گیا تھا۔ میر بادشاہ قیصرانی کو جعلی ڈگری کی بنیاد پر 2007ء میں نااہل کیا گیا تھا لیکن ہائی کورٹ نے 2018ء کے انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی تھی۔ اس کیس کی سماعت کے دوران ایپکس کورٹ نے قرار دیا کہ الیکشن ایکٹ میں سیکشن 232 شامل کئے جانے کے بعد تاحیات نا اہلی کا تصور بادی النظر میں ختم ہو چکا ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ اس کیس کی سماعت جنوری مین ہو گی تاہم اس کیس کو الیکشن 2024 پر اثر انداز نہیں ہونے دیا جائے گا۔
بادشاہ خان قیصرانی اپنی نا اہلی کا معاملہ عدالت میں ہونے کے باوجود نااہلی ختم ہونے کے اعتماد کے ساتھ اپنی انتخابی مہم کئی ہفتوں سے چلا رہے ہیں۔