سعید احمد سعید: لاہور ریلوے حکام کا وزیراعظم کی تاریخی ورثے کو بچانے کی پالیسی کے برعکس کام، ریلوے انتظامیہ نے مالی خسارے کو پورا کرنے کے لیے تاریخی ورثہ داؤ پر لگا دیا۔ پرائیوٹ ٹھیکیداروں کو لاہور ریلوے سٹیشن کی تاریخی عمارت سے کھلواڑ کی کھلی اجازت دے دی۔ پرائیوٹ فرم نے ریسٹورانٹ کی تزئین و آرائش کے نام پر انگریز دور کی تاریخی عمارت کی دیوار توڑ دی ۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ریلوے انتظامیہ نے مالی خسارے سے نکالنے کے لیے تاریخی ورثہ داؤ پر لگا دیا، وزیراعظم کا تاریخی ورثے کو بچانے کا خواب ادھورا رہ گیا۔ چند پیسوں کی خاطر ریلوے انتظامیہ نے ٹھیکیدار کو تاریخی دیوار گرانے کی اجازت دے دی۔ پرائیوٹ ٹھیکیداروں کی جانب سے لاہور ریلوے سٹیشن کی تاریخی عمارت سے کھلواڑ کیا جانے لگا۔ ٹھیکیداروں نے انگریز دور کی تاریخی عمارت کی دیوار گرا دی۔ اس عمل کے دوران سٹیشن انتظامیہ لا علم رہی۔
ذرائع کے مطابق پلیٹ فارم نمبر 4 پر واقع ریسٹورنٹ پرائیوٹ فرم کو 1کروڑ 40لاکھ روپے میں نیلام کیا گیا۔ پرائیوٹ فرم نے ڈویژنل انجینئر ون کی ناک تلے تزئین و آرائش کے نام پر اسٹیشن کی دیوار توڑ دی۔ پرائیوٹ ٹھیکیدار کا دیوار گرا کر کینٹین کے لیے الگ دروازہ بنانے کا منصوبہ تھا۔ دیوار گرانے کے دوران ڈویژنل انجینئر، کمرشل افسران اور اسٹیشن مینجر لاعلم رہے۔
قدیم ریلوے اسٹیشن کی دیوار توڑنے کے کئی دنوں بعد لاہور ریلوے انتظامیہ کی جانب سے خانہ پوری کے لیے کارروائی کی گئی۔ ڈی سی او ریلوے کے مطابق واقع پر سٹیشن مینجر کی نااہلی واضح ہوتی ہے جس پر اسکو وضاحتی لیٹر جاری کردیا۔ وضاحت پیش کرنے کی بجائے سٹیشن مینجر طارق بہزاد میڈیکل چھٹیوں پر چلا گیا۔
اس حوالے سے ٹھیکیدار عمر بٹ کا موقف تھا کہ ریلوے کمرشل حکام کی اجازت سے ہی مرمت کا کام شروع کیا۔ ریسٹورانٹ میں نیا دروازہ بنانے کے لیے دیوار گرانے سے متعلق اسٹیشن منیجر کا آگاہ کیا تھا۔