بینڈ باجے کےبعدوزیراعلیٰ کی سکیورٹی کیلئے معذور کانسٹیبل تعینات

30 Dec, 2020 | 01:44 PM

M .SAJID .KHAN

(عرفان ملک)لاہور پولیس کی فخریہ پیشکش، '' بینڈ ماسٹر'' کے بعد پیش ہے '' مسٹر مس فٹ ''۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی سکیورٹی کیلئے باجے والے کے بعد ایک ٹانگ سے محروم کانسٹیبل بھی تعینات کردیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی سکیورٹی بینڈ باجے  سپرد کرپہلے ہی کردی گئی تھی، اب لاہور پولیس نے سکیورٹی کے لئے ایک ٹانگ سے محروم کانسٹیبل بھی تعینات کردیا۔سنگین کوتاہی ، غیر سنجیدگی کے بدترین مظاہرے پر وزیر اعلیٰ برہم ہوگئے۔ سکیورٹی افسران کی سخت سرزنش کی ۔ حکام نے نا موزوں تعیناتیاں منسوخ کردیں ۔ ملبہ ایس ایس پی کے پی ایس او پر ڈال دیا ۔ انسپکٹر زاہد حسین معطل ہونے کے باوجود ڈیوٹی پر تعینات ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے سرزنش کے بعد سکیورٹی ڈویژن میں تعینات ستر کانسٹیبلز واپس سی سی پی او آفس بلوا لیے گئے، جبکہ بینڈ ماسٹر اور معذور کانسٹیبل کا تبادلہ کینسل کر دیا گیا،سی سی پی او آفس نے سارا ملبہ ایس ایس پی ایڈمن کے پی ایس او زاہد حسین پر ڈال دیا جس پر ایس ایس پی ایڈمن نے زاہد حسین کو معطل کر دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چھوٹے افسر کو کاغذی کارروائی کی حد تک معطل کرکے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی آنکھوں میں دھول جھونکی گئی، معطلی کے باوجود سب انسپکٹر زاہد اپنے فرائض سرانجام دے رہا ہے جبکہ ایس ایس پی ایڈمن اب وزیراعلیٰ کی سکیورٹی کے لئے بھجوائے گئے تمام کانسٹیبلز کا دوبارہ انٹرویو کریں گے۔

واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی سکیورٹی کے لئے  پولیس بینڈ میں بھرتی کانسٹیبل طارق محمود کو تعینات کیا گیا،سی سی پی او آفس نے طارق محمود کے پانچ کلب سی ایم سیکرٹریٹ میں تبادلے کے احکامات جاری کیے تھے، وزیر اعلیٰ پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او کے سٹاف آفیسر ایس ایس پی عثمان باجوہ کو طلب کیا تھا۔

ایس ایس پی ایڈمن عثمان باجوہ کا کہنا تھا کہ بینڈ سٹاف طارق محمود سات سال سے پولیس لائنز میں محرر کے فرائض سرانجام دے رہا تھا، جعل سازی سے محرر تعینات رہا۔اس پر بینڈ سٹاف کوعہدے سے ہٹا کر سکیورٹی ڈویژن میں بھیجا گیا۔ ایس ایس پی ایڈمن نے بتایا کہ بینڈ سٹاف محرر تعینات کیسے رہا انکوائری کی جا رہی ہے

مزیدخبریں