میرج ایکٹ میں تبدیلی، وزیرقانون نے بڑا حکم دیدیا

30 Dec, 2020 | 12:54 PM

M .SAJID .KHAN

(علی اکبر)اپوزیشن اور حکومت کے درمیان سیاسی محاذ آرائی کے اثرات عام شہریوں پر پڑنے لگے، پنجاب اسمبلی سے 2018 میں منظور ہونے والے سکھ میرج ایکٹ تبدیلی کی جس کے رولز آف بزنس تاحال نہ بن سکے۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی رمیشن سنگھ کی جانب سے 2018 میں پنجاب اسمبلی سے سکھ میرج ایکٹ منظور کروا گیا جس کے تحت پنجاب بھر میں سکھ کمیونٹی کی شادی رجسٹر ہونا ہے جبکہ اسی ایکٹ کے تحت سکھوں کی ازدواجی زندگی کے معاملات کو بھی قانونی شکل دی جانی ہے، تاحال مذکورہ قانون کے رولز آف بزنس نہیں بن سکے جس کے باعث قانون پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔

بتایا گیا ہے کہ وزیر قانون راجہ بشارت کی جانب سے متعلقہ محکمہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ مذکورہ قانون کے رولز آف بزنس فوری تیار کرتے ہوئے اس قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

واضح رہے کہ پاکستان سکھوں کی شادیوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے قانون سازی کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔صوبے پنجاب میں ابھی تک اُس قانون پر عمل درآمد نہیں ہو سکا جو گزشتہ دور حکومت میں سکھوں کی شادیوں سے متعلق بنایا گیا تھا۔ سکھ میرج ایکٹ 2018 میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے منظور کیا تھا۔ن لیگ کے اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی رامیش سنگھ  اروڑا جو اس وقت پارلیمانی سیکرٹری تھے انہوں نے ہی یہ بل اسمبلی میں جمع کروایا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ سکھ میرج ایکٹ ان کی حکومت نے منظور کر لیا تھا ’2018 میں ہم نے متفقہ طور پر اسے منظور کیا تھا لیکن اس کے بعد ہماری حکومت نہ رہی۔ صرف یہ ہونا تھا کہ اس ایکٹ کے تحت رولز بننا تھے اور اس کے مطابق رجسٹریشن شروع ہو جانا تھی۔

مزیدخبریں