سٹی42: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نےانکشاف کیا ہے کہ انہیں 8 ستمبر کے مجوزہ جلسے کی آرگنائزنگ کمیٹی میں شامل نہیں کیا گیا۔
شیر افضل مروت نے یہ انکشاف اپنے ایک بیان میں کیا، انہوں نے بتایا کہ مجھے 8 ستمبر کے جلسہ کی آرگنائزنگ کمیٹی سے باہر رکھا گیا ہے، اگر جلسہ ناکام ہوا تو میں ذمہ دار نہیں ہوں گا۔
اپنے بیان میں شیر افضل مروت نے کہا کہ یہ اقدامات اتحاد کو کمزور کردیں گے، شیر افضل مروت نے بتایا کہ جلسہ کی آرگنائزنگ کمیٹی مین شامل نہ کئے جانے پر انہوں نے خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے شکایت کی، انہوں نے بتایا کہ ان کا کوئی کردار نہیں۔
شیر افضل مروت نے یہ بھی کہا کہ لگتا نہیں کہ حکام پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے دیں گے۔ مجھے دور رکھ کر پی ٹی آئی کی طاقت کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی۔ میں کسی عہدے کی بھیک نہیں مانگ رہا تھا بلکہ ایک ذمہ داری تھی۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ مجھے ذمہ داریوں سے دور رکھ کر آپ پوری ذمہ داری لے رہے ہیں۔
جلسہ کا مقام ابھی طے نہیں
پی ٹی آئی نے اب تک اپنے مجوزہ جلسے کے لئے جگہ کا تعین نہیں کیا نہ انتظامیہ کو کوئی درخواست دی ہے۔ ایک روز پہلے پی ٹی آئی نے اپنے مجوزہ جلسہ کے لئے آرگنائزنگ کمیٹی بنائی تھی ،
تحریک انصاف نے 8 ستمبر کے لئے جلسہ تیاریوں کے حوالے سے آرگنائزنگ کمیٹی تشکیل دے دی۔
جلسہ کیلئے آرگنائزنگ کمیٹی میں 10افراد کو شامل کیا گیا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور جلسہ آرگنائزنگ یا انفراسٹرکچر کمیٹی کی سرپرستی کریں گے۔
رکن قومی اسمبلی علی اصغرخان ، بلال اعجاز، تیمور ملک، شعیب شاہین، عامر مغل، خالد خورشید،روبینہ شاہین کو جلسہ آرگنائزنگ کمیٹی میں شامل کیا گیا
یہ آرگنائزنگ کمیٹی جلسے کے مقام کا تعین کرے گی اور انتظامات کو حتمی شکل دے گی۔
حکومت کا مجوزہ جلسہ پر مؤقف
پی ٹی آئی کا گزشتہ جلسہ منسوخ ہونے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی تو ایڈووکیٹ جنرل نے پی ٹی آئی کو 8 ستمبر کو جلسے کی اجازت کی یقین دہانی کروادی جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے 8 ستمبر کو جلسہ ہے تو ہم یہ درخواست نمٹا نہیں رہے، ہم اس درخواست کو 10 ستمبر تک ملتوی کرتے ہیں۔ بعدازاں چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کے اسلام آباد جلسے کا این او سی معطل کرنے پر توہینِ عدالت کیس کی سماعت 10ستمبر تک ملتوی کردی۔