سٹی 42: انفرمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی نے سائبر سیکیورٹی کے مسائل کے حل میں پیش رفت کے لئے سائبر سکیورٹی ماہرین، ماہرین تعلیم اور انڈسٹری لیڈرز کی پہلی گول میز کانفرنس کا انعقاد کر دیا۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی (آئی ٹی یو) نے آج پہلی گول میز کانفرنس کے لیے سائبر سیکیورٹی کے اعلیٰ ماہرین، صنعت کے ماہرین اور ماہرین تعلیم کو ایک چھت کے نیچے اکٹھا کیا ۔
اس گول میز کانفرنس میں سائبر سکیورٹی کی ڈومین میں جس میں مروجہ رجحانات، خطرات، رکاوٹوں اور تحقیق اور تعاون کی راہوں پر غور کیا گیا۔ آئی ٹی یو کے قائم مقام وائس چانسلر اور یونیسکو کے چیئر آف آئی سی ٹی ڈی پروفیسر ڈاکٹر عدنان نور میاں کی میزبانی میں منعقدہ گول میز نے خاص طور پر سائبر سیکیورٹی سپیشلائزیشن کی پیشکش پر تبادلہ خیال کیا اور آئی ٹی یو کی جانب سے ایک نیا ایم ایس پروگرام شروع کرنے کے امکانات کا جائزہ لیا۔
آج کی باہم مربوط دنیا کے تناظر میں، سائبر سیکیورٹی ہمارے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی حفاظت اور حساس معلومات کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ سائبر خطرات کی مسلسل بڑھتی ہوئی تعداد اور نفاست کے ساتھ، اداروں اور افراد کے لیے یکساں طور پر اپنے دفاع کو مضبوط کرنا ضروری ہو گیا ہے۔
اس نقطہ نظر کو مدنظر رکھتے ہوئے، پروفیسر ڈاکٹر عدنان نور میاں نے پہلی گول میز کی میزبانی کا آغاز کیا جس میں متنوع نقطہ نظر اور تجربات نے خیالات کو ایک دوسرے سے ہم آہنگ کیا اور نیٹ ورکنگ اور تعاون کے لیےسپیس فراہم کی۔
ڈاکٹر عدنان نور کی زیرقیادت گفتگو کے دوران، مختلف موضوعات بشمول مقامی سائبر سیکیورٹی سسٹمز کی اہمیت، پروڈکٹ کی ترقی، اساتذہ کی تربیت اور سرٹیفیکیشن، طلباء کی مشاورت، مارکیٹ میں سائبر پیشہ ور افراد سے مانگ اور توقعات، مارکیٹ کے رجحانات اور طرز عمل کا ارتقاء۔ وغیرہ کو شرکاء نے اٹھایا۔
اس بات پر زور دیا گیا کہ مقامی اور عالمی منڈیوں میں قابل اور قابل سائبر سکیورٹی سے متعلق پیشہ ور افراد کی بہت بڑی ضرورت موجود ہے اور اچھے انڈر گریجویٹ طلباء کو یقینی طور پر سائبر سیکیورٹی میں ماسٹرز کرنے کی ترغیب دی جانی چاہیے۔
پہلی گول میز میں حصہ لینے والوں میں سائبر انڈسٹری کے ممتاز رہنما اور ماہرین تعلیم احرار نقوی (CEO Ebryx)، ڈاکٹر زرتاش افضل اعظمی (Confiz Limited/LUMS)، وہاج خان (CEO Codesgic)، ڈاکٹر حسن اسلام (ڈائریکٹر WATHEQ سائبر سیکیورٹی ٹیسٹنگ) شامل تھے۔ اور ویلیڈیشن لیب)، ڈاکٹر ارشد علی اور ڈاکٹر ہارون محمود (FAST-NUCES)، سعد موتین (سیکیورٹی پروگرام ایکسپرٹ، نوکیا نیٹ ورکس)، مبارک مصطفی (سائبر سیکیورٹی کنسلٹنٹ ACET)، عادل عرفان (CEO Arhamsoft)، جاوید ظہور (CEO) ورچوئل فورس / کوالیلیٹم)، خواجہ فیصل جاوید (سی ای او کوڈیجک)، فہیم اختر، آصف اقبال، ڈاکٹر عمر سلیمان اور آئی ٹی یو فیکلٹی بشمول ڈاکٹر عارف محمود، ڈاکٹر عمر جنجوعہ، ڈاکٹر خرم بھٹی، ڈاکٹر توصیف توقیر، ڈاکٹر۔ قاسم محمود اور ڈاکٹر سارہ خاور شامل ہیں۔
امید کی جا رہی ہے کہ قائم مقام وائس چانسلر ITU پروفیسر ڈاکٹر عدنان نور میاں کا یہ اقدام سائبر سکیورٹی کے حوالہ سے تفکر اور تدبر کی مضبوط بنیادیں رکھے گا اور بھرپور تجربات اور متعدد نقطہ نظر کو اکٹھا کرنے اور سائبر سیکیورٹی ڈومین اور اس سے آگے کے شعبے میں ہم آہنگی پیدا کرنے کی گنجائش فراہم کرے گا۔