سٹی42: ایشیاء کپ 2023ء میں پاکستان نےغیر معمولی کامیابی کے ساتھ فاتحانہ آغاز کرتے ہوئے نیپال کو 238 رنز سے شکست دے دی،343 رنز کے تعاقب میں نیپال کی ٹیم 104 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
نیپال کا بیٹنگ آرڈر پاکستان کے بولنگ اٹیک کے سامنے بودا ثابت ہوا، 8 نیپالی بیٹسمین ڈبل فگرز میں داخل نہ ہوسکے، نیپال کی جانب سے سومپال کامی 28 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
شاہین شاہ آفریدی اورحارث رؤف نے 2 ، 2 نیپالی بیٹرکیے جبکہ شاداب خان نے بہترین پرفارمنس دکھاتے ہوئے 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھلائی، نسیم شاہ اور محمد نواز نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
ملتان میں کھیلے جانے والے ایشیاء کپ کے پہلے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، فخرزمان اور امام الحق اوپننگ کرنے آئے۔
فخر زمان نے اننگز کا آغاز چوکوں سے کیا تاہم وہ بڑی شاٹ لگانے کے چکر میں کیچ آؤٹ ہوگئے، اوپنر امام الحق محض 5 رنز پر رن آئوٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔
پاکستان کی اننگز
ابتدائی اووروں میں دونوں تجربہ کار اوپنروں کے یکے بعد دیگرے آوٹ ہو جانے کے بعد 30 اووروں تک پاکستانی ٹیم مشکلات میں گھری رہی اور رن ریٹ ساڑھے چار کے لگ بھگ رہا۔ تیسری وکٹ گرنے کے بعد رضوان اور بابر اعظم نے پاکستان کی پوزیشن کو سنبھالنے کی جدوجہد کی، رضوان نے نسبتاً بہتر سٹرائیک ریٹ کے ساتھ 50 گیندوں پر 44 رنز بنا لئے تاہم وہ رن آوٹ ہو گئے۔ رضوان کے بعد افتخار احمد اور بابر اعظم نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کی اور ٹیم کو محفوظ زون میں لے آئے۔
بابر اعظم 151 رنز بنا کر کیچ آوٹ ہوئے،انہوں نے 131 گیندوں سے 14 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے یہ مجموعہ بنایا۔ ان کا سٹرائیک ریٹ 115 رہا۔ افتخار احمد نے 109 رنز 71 گیندوں میں بنائے، انہوں نے 11 چوکے اور چار چھکے لگائے۔ ان کا سٹرائیک ریٹ کپتان سے کچھ بتہر 52۔153 رہا۔ شاداب خان نے 2 گیندوں پر چار رنز بنائے، نواز، حارث رؤف، نسیم شاہ، شاہین آفریدی کو بیٹنگ کا موقع نہیں مل سکا۔
ابتدائی اووروں مین اوپنرز کی ناکامی کے بعد رن ریٹ انتہائی کم ہو جانے سے ایسا دیکھائی دیتا تھا کہ ایشیا کپ کا پہلے میچ میں ہی پاکستان کے کپتان بابر اعظم کا ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ ناکام ہو گیا۔ نیپال کے خلاف میچ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپنر ز ناکام ہو گئے ۔ اور ان کے بعد آنے والے مایہ ناز بیٹسمین بھی ناتجربہ کار نیپالی ٹیم کے خلاف کوئی متاثر کن رن ریٹ حاصل نہیں کر سکے۔تاہم بعد مین کپتان بابر اعظم نے خود ذمہ دارانہ اننگز کھیل کر نہ صرف پاکستان کا رن ریٹ سنبھال لیا بلکہ انہوں نے ایشیا کپ کی پہلی سینچری بھی اسکور کر لی۔
رضوان کے آوٹ ہونے کے بعد افتخار اور بابر اعظم نے مل کر رن ریٹ بہتر بنانے کی طویل کوشش کی۔
30 اوورں میں جب پاکستان کے چار کھلاڑی آوٹ ہو چکے تھے اور صرف 139 رنز بن پائے تھے۔ آدھے سے زیادہ اننگ گزرنے کے بعد چار اعشاریہ انسٹھ رن ریٹ کے ساتھ وکٹ پر موجود کپتان بابر اعظم 79 گیندوں پر 61 رنز بنا پائے تھے جبکہ عماد احمد دو گیندوں پر دو رنز بنائےتھے۔ محمد رضوان 50 گیندوں پر 44 رنز بنا کر رن آوٹ ہوئے اور سلمان علی آغاز14 گیندوں سے صرف 5 رنز بنا سکے۔تب تک بہترین رن ریٹ رضوان کا رہا جنہوں نے 6 چوکے لگا کر 88 کا سٹرائیک ریٹ حاصل کیا۔
45 اووروں کے اختتام پر بابر اعظم کے سینچری اور افتخار کے ففٹی کے ساتھ پاکستان کا مجموعہ 292 ہو چکا تھا۔ بابر اعظم نے سینچری کرنے کے بعد زیادہ دھواں دھار بیٹنگ کی اور 124 گیندوں میں 144 رنز بنا لئے تھے جن میں 13 چوکے اور 4 چھکے شامل تھے۔ دوسرے اینڈ پر افتخار احمد 56 گیندوں پر 74 رنز بنا چکے تھے۔ ان کے مجموعے میں 7 چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی جانب سے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا گیا ،بابر نے ٹاس جیتنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرنے کی وجہ یہ بتائی کہ وکٹ بہت خشک ہے اور خوب چمک رہی ہے۔اس لیے ہم پہلے بیٹنگ کریں گے ۔
بابراعظم نے ٹاس جیتنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ٹیم کو اعتماد دیا ہے ،کوئی پریشر نہیں ہے ، کھیل کو انجوائے کریں گے اور بہترین کھیل پیش کرنے کی کوشش کریں گے ۔
پاکستان کی جانب سے امام الحق اور فخر زمان میدان میں اترے لیکن بنا اچھا سکور کیے پویلین لوٹ گئے، فخر زمان 14 رنز بنا کر 21 رنز کے مجموعی سکور پر چلتا بنے، ان کے بعد امام الحق بھی 25 رنز کے مجموعی سکور پر صرف 4 رنز بنا کر پویلین کی طرف چلتے بنے ۔
اس سے قبل ملتان سٹیڈیم میں شاندار افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا،پاکستانی رنگ میں رنگے ہوئےغبارے فضا میں چھوڑےگئے جبکہ ایشیا کپ کی ٹرافی بھی گراونڈ میں موجود ہے، ایشیا کپ کے افتتاحی میچ میں پاکستان اور نیپال کی ٹیمیں ملتان میں مدمقابل ہیں، ایشیا کپ کے پہلے میچ کیلئے پاکستان نےٹیم میں3 تبدیلیاں کی گئیں ہیں ، سعود شکیل ، وسیم جونیئر اور آل راؤنڈر فہیم اشرف کی جگہ افتخار احمد، حارث رؤف اور نسیم شاہ کو کھلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
بابراعظم 19 ویں سنچری سکور کرنے کے بعد پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ سنچری اسکور کرنے والے دوسرے بلے باز بن گئے ہیں۔
نیپال کے سومپی کال 2 جبکہ کرن اور سندیپ لمیچانے نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔