ویب ڈیسک: اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ ایمان مزاری کو وفاقی دارالحکومت سے باہر لے جانے سے روک دیا.
وفاقی عدالتِ عالیہ نے سیکریٹری داخلہ ، آئی جی اور ایف آئی اے کو حکم دیا ہے کہ ایمان مزاری کو اسلام آباد سے باہر نہ لے جایا جائے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے حکمنامہ میں کہا ہے کہ بیس اگست کے بعد کے کسی وقوعہ میں ایمان مزاری کو گرفتار نہ کیا جائے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے تین صفحات پر مشتمل آرڈر جاری کر دیا جس میں کہا گیا ہے سیکرٹری داخلہ کل تک صوبوں سے مقدمات کی تفصیل لیکر عدالت کو آگاہ کریں۔ آئی جی اسلام آباد اور ایف آئی اے ایمان مزاری کے خلاف مقدمات کی تفصیل متعلق کل آگاہ کریں۔
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد ایاز شوکت کو بھی کل کے لئے نوٹس جاری کر دیئے گئے۔
عدالت عالیہ کے حکمنامہ میں لکھا گیا ہے کہ ایمان مزاری وکالت کے شعبہ سے وابسطہ ہیں، ان پر تین مقدمات درج ہو چکے ہیں ، عدالت پہلے ہی خفیہ مقدمات میں شہریوں کی گرفتار پر ناپسندیدگی کا اظہار کر چکی ہے۔پیٹشنر شیریں مزاری کو خدشہ ہے کہ ان کی بیٹی ایمان مزاری کو کسی اور مقدمہ میں بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ اس لئے بیس اگست کے بعد کے کسی وقوعہ میں ایمان مزاری کو گرفتار نہ کیا جائے۔