(ویب ڈیسک) معاشرے میں جنسی ہوس، چوری، ڈکیتی، قتل جیسی ہولناک وارداتوں نے خواتین کا جینا محال کردیا ہے، گھروں، محلوں میں میں بھی غیر محفوظ ہیں، انسانی روپ میں چھپے بھٹریے اپنی ہوس پوری کرنے کے لئے بچوں کو بھی شکار بنارہے ہیں، راولپنڈی میں میں اندوہناک واقعہ پیش آیا۔
تفصیلات کےمطابق جنسی ہوس پوری نہ ہونے پر طالبہ کو بے دردی سے قتل کرنے والے ٹیچر کو سزائے موت سنا دی گئی، گھر میں ٹیوشن پڑھنے آنے والی ساتویں کلاس کی طالبہ سے ملزم نے زیادتی کی کوشش کی جس میں ناکام ہونے پر طالبہ کو جان سے مار ڈالا، ٹیچر عادل زیب نے جرم کا ارتکاب 12 فروری کو کیا تھا جس کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے ٹیچر کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا تھا۔
ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکہ نے صرف چھ ماہ میں ٹرائل مکمل کرکے مجرم کو سزائے موت اور پانچ لاکھ روپے ہرجانے کا فیصلہ سنا دیا، سزائے موت سے قبل عدالت مجرم کو مسلح گھر میں داخل ہونے کے جرم میں 10 سال قید اور 1 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنا دی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق قتل کا مقدمہ راولپنڈی کے رتہ امرال پولیس نے درج کیا تھا،ملزم ٹیچر طالبہ بریرہ زاہد کو ٹیوشن پڑھاتا تھا، اس دوران عادل زیب نے اپنی طالبہ کو جبری زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی جسے طالبہ نے ناکام بنا دیا۔
طالبہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے میں ناکامی پر عادل زیب برہم تھا اور طیش میں آکر طالبہ کو چار مرتبہ چھرا گھونپ کر قتل کردیا۔