( ویب ڈیسک ) انسان کو زندہ رہنے کیلئے جس طرح پانی کی ضرورت ہوتی ہے اِسی طرح انسان کی اچھی صحت کیلئے کیلوریز بھی بہت ضروری ہیں، یہ لفظ ہم روزمرہ کی زندگی میں سنتے رہتے ہیں لیکن اسے سمجھ نہیں پاتے۔
سادہ لفظوں میں بیان کریں تو حرارت کی اکائی کو حرارہ (کیلوری) کہا جاتا ہے۔ ہر انسانی جسم میں توانائی، چربی اور کاربوہائیڈریٹ کی شکل میں محفوظ کیا جاتا ہے۔ جو لوگ زیادہ محنت اور مشقت والے کام کرتے ہیں انہیں اس حساب سے کیلوری کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی طرح وہ ایسے افراد جو آفس اور پُرسکون ماحول میں بیٹھ کر کام کرتے ہیں انھیں اس لیول کے کیلوری چاہیے ہوتے ہیں۔
ہمارا جسم مختلف افعال میں سے ایک بڑی تعداد کے لئے ان کا استعمال کرتا ہے۔ اس طرح کے ذخائر خون، کام اور آرام، ورزش، اور یہاں تک کہ نیند پمپنگ، سانس لینے کے لئے ضروری ہیں۔ ہماری غذا اور خوراک کی بات کی جائے تو اس میں بھی حراروں کی تعداد مختلف ہوتی ہے۔ گھی تیل اور چکنائی میں تمام غذائوں سے زیادہ کیلوریز شامل ہوتے ہیں۔
جسم کے ایک کلو گرام وزن کے لیے ایک گھنٹے میں ایک کیلوری درکار ہوتی ہے۔ معمولات کی انجام دہی کے علاوہ کسی بھی قسم کا کام نہ کرنے والے فرد کو روزانہ 25سو کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے۔
ماہرین غذائیت کے مطابق اگر کوئی فرد اوسط متحرک ہو تو اسے 3 ہزار جب کہ سخت مشقت اور محنت مزدوری کرنے والے کو 45 سو یا اس سے زیادہ کیلوریز کی ضرورت ہوگی۔