(سٹی42) تعلیم ایک ایسا زیور ہے جو انسان کو فرش سے عرش پر لے جاتا ہے، جو چیز ممکن نہیں علم وفہم سے اس مشاہدہ کرکے ہدف کو حاصل کیاجاسکتا ہے،اعلیٰ تعلیم یافتہ انسان وقتی طور پر پریشان ضرور ہوتا ہے مگر اپنی قابلیت اور ذہانت کے بل پر اس کاحل تلاش کرلیتا ہے، ایک ایسا کارنامہ سعودیہ سے تعلق رکھنے والی خاتون نے سرانجام دیا۔
تفصیلات کے مطابق بیرون ممالک سے تعلیم حاصل کرنے کاخواب ہرطلب علم دیکھتا ہے اس کے لئے زندگی کی دوڑ میں آگے بڑھنے کے مختلف طریقے تلاش کرتے آخر اپنی منزل پر پہنچ جاتا،علم ہی کی بدولت دنیا میں آج اتنی ایجادات ہوئیں جن کی گنتی کرنا ناممکن فعل ہے کیونکہ نت نئی اور مفید اشیاء متعارف کرائی جارہی ہیں جس سے زندگی سہل ہوگئی،کاروبار کوئی بھی ہو اس میں مخنت اور ذاتی دلچسپی کا شامل ہونا ضروری ہے۔
سعودی خاتون نے وہ کام کردکھایا جس کا ارادہ کیا اور لوگوں کو حیران کردیا،شیخۃ البازی نامی خاتون نے سکالر شپ پر امریکی یونیورسٹی سے دیہی اور بلدیاتی امور میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی، مقامی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئےشیخۃ البازی نامی خاتون کا کہناتھا کہ امریکہ میں دوران تعلیم ایک بار میراجوتا ٹوٹ گیا تھا جس کی وجہ سے پریشان تھی کیونکہ میں کو ابھی استعمال کرنا چاہتی تھی۔
شیخۃ البازی کاکہناتھا کہ پھر میں نے اس بارے انٹرنٹ کا سہارا لیا جہاں سے مجھےمعلوم ہوا کہ کمپنی جوتوں کی مرمت بھی کرتی ہے،اس دن علم ہوا کہ خراب جوتوں، پرسوں کو قابل استعمال بنایا جاسکتا ہے،قبل ازیں خواتین یہ تصور کرتیں تھیں کہ ایک بار جوتا ٹوٹا تو دوبارہ ٹھیک نہیں ہوگا۔
شیخۃ البازی کا کہناتھا کہ اسی دن پکا ارادہ کرلیاتھا کہ اس پیشے کو اپناؤں گی،اسی مقصد کو لے کرامریکہ سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد وطن واپس آکرپرس اور جوتوں کی مرمت کی دکان کھولی،اہل خانہ اورعزیز واقارب میرے اس کام سے خوش نہیں تھے کیونکہ پہلی بار کسی خاتون نے یہ کام شروع کیا تھا۔
شیخہ البازی کا مزید کہناتھا کہ اپنے کام کے ساتھ مخلص اور لگن کی وجہ سے مجھے میرے کام کا صلہ ملا اور اب میرے اہل خانہ بھی میری حوصلہ افزائی کرتے ہیں، علاوہ ازیں دوسری خواتین کے ایک مثال بن چکی ہوں۔