یاور ذوالفقار: لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 19 ستمبر کو جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس شاہد وحید نے آئینی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں وفاقی حکومت اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست گزار نے نکتہ اٹھایا ہے کہ 22 اگست کو الیکشن کمیشن کے 2ارکان کی تعیناتی کی گئی۔ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے، درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی میں بلوچستان اور سندھ کا کوٹہ مدنظر نہیں رکھا گیا۔
عدالت 22 اگست کو الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی کا جاری شدہ نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے، عدالت نے دائر درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن سے 19 ستمبر کو جواب طلب کرلیا۔