ویب ڈیسک: پاکستان میں منکی پاکس کے ایک کے بعد دیگر کیسز سامنے آ نے پر قومی ادارہ صحت نے مرض سے کی علامات اور اس سےبچاو کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کر دی ہے ۔
تفصیلات کےمطابق راولپنڈی اور کراچی کے بعد لاہور سے بھی منکی پاکس کے مشتبہ کیسز سامنے آنے کےبعد قومی ادارہ صحت کی جانب سے ایڈوئزری جاری کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہےکہ منکی پاکس چوہوں اور جنگلی جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والی بیماری ہے ، منکی پاکس سے متاثرہ شخص 5 سے 21 دنوں میں ریکوور ہو سکتا ہے ، منکی پاکس کا شکار شخص پہلے دن سےپانچ دن کے دوران بخار سردرد، کمردرد، پٹھوں کے درد میں مبتلا ہو جاتا ہے۔
قومی ادارہ صحت کی جانب سے مزید کہاگیا ہے کہ منکی پاکس کے شکار کچھ افراد میں علامات ظاہر نہیں ہوتیں،منکی پاکس کے لیے 3 ویکسینز دستیاب ہیں لیکن ان کی فراہمی انتہائی کم ہے۔ ویکسین کی پہلی ڈوز سے کسی قسم کا انفیکشن ہو تو دوسری ڈوذ مشورے کے بغیر نہیں لگوائیں،منکی پاکس کا کوئی علاج نہیں لیکن بچاؤ کا واحد حل احتیاط ہے، ائیرپورٹ، سی پورٹ پر موجود ملازمین ماسک اور کیٹس کا استعمال لازمی کریں۔
ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہےکہ چکن پاکس سے بچاو کے لئے استعمال ہونے والی ویکیسن منکی پاکس کے مریض کو دی جا سکتی ہے ، منکی پاکس سے متاثرہ شخص کو ایم وی اے ۔ بی این ویکیسن اور ایل سی 16 ویکیسن بھی لگائی جا سکتی ہے ، منکی پاکس زونوٹک وائرس ہے جو پہلے جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے اور یہ وائرس متاثرہ شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہو سکتا ہے،گلے ملنے ہاتھ ملانے سے وائرس دوسرے شخص میں منتقل ہو سکتا ہے،منکی پاکس کا شکار مریض کچھ ہفتوں میں ریکور ہو جائے گا، وائرس کا شکار افراد پیناڈول، پیراسیٹامول اور بروفین کا استعمال کریں۔
قومی ادارہ صحت کی جانب سے مزید کہا گیا ہےکہ مریض احتیاطی تدابیر اختیار کریں ، ہاتھ بار بار دھوئیں، سینیٹایزر کا استعمال یقینی بنائیں جبکہ منکی پاکس کے نمونے ٹیسٹ کے لئے این آئی ایچ، پی اے سی پی ، آئی پی ایچ اور آغا خان ہسپتال سے کروائے جا سکتے ہیں۔