ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لدھیانہ میں 11  افراد گروسری اسٹور کی پراسرار گیس  لیک ہونے سے مرے یا کیمیکل پلانٹ لیکیج سے؟حادثہ معمہ بن گیا

Ludhiana Gas Leak, Chemical Plant, grocery store, National Disaster Response Force, NDRF,
کیپشن: Ludhyana Gas Leakage Victims
سورس: google
لدھیانہ میں 11  افراد گروسری اسٹور کی پراسرار گیس  لیک ہونے سے مرے یا کیمیکل پلانٹ لیکیج سے؟حادثہ معمہ بن گیا
لدھیانہ میں 11  افراد گروسری اسٹور کی پراسرار گیس  لیک ہونے سے مرے یا کیمیکل پلانٹ لیکیج سے؟حادثہ معمہ بن گیا
Ludhiana Gas Leak, Chemical Plant, grocery store, National Disaster Response Force, NDRF,
لدھیانہ میں 11  افراد گروسری اسٹور کی پراسرار گیس  لیک ہونے سے مرے یا کیمیکل پلانٹ لیکیج سے؟حادثہ معمہ بن گیا
لدھیانہ میں 11  افراد گروسری اسٹور کی پراسرار گیس  لیک ہونے سے مرے یا کیمیکل پلانٹ لیکیج سے؟حادثہ معمہ بن گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: لدھیانہ کے علاقے گیاس پورہ میں ایک کیمیکل پلانٹ کے نزدیک واقع گھروں کے دو درجن سے زائد مکین پراسرار گیس کی زد میں آ  گئے، 11 افراد ہلاک ہو گئے جب کہ 11 ہسپتال میں زندگی اورر موت کی کشمکش میں  مبتلا ہیں۔ حادثہ 30 اپریل کی صبح اس وقت پیش آیا جب علاقہ کے مکین سوئے ہوئے تھے۔ مرنے والوں میں 5 خواتین بھی شامل ہیں۔   دو مرنے والوں کی عمریں 10 اور 11 سال ہیں۔مرنے والوں میں زیادہ افراد  بند کیمیکل پلانٹ کے3 قریبی گھروں میں مقیم  ہیں۔ ایک گھر میں سوئے ہوئے تمام 3 افراد سوتے میں ہی مر گئے۔

بھارتی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق لدھیانہ کے علاقہ گیاس پورہ میں ایک کیمیکل پلانٹ کے قریبی گھروں کے مکین آج صبح اس وقت ہڑبڑا کر گھروں سے باہر نکل آئے۔ ہر  طرف گیس کی بو پھیلی ہوئی تھی اور متاثرہ افراد کے لئے سانس لینا مشکل ہو رہا تھا، کچھ ہی دیر بعد گھروں  کے اندر سے بے ہوش افراد اور لاشیں باہر لائی جانے لگیں.

ابتدا میں یہ شور مچ گیا کہ گیس بند کیمیکل پلانٹ سے لیک ہو کر رہاشی گھروں تک پھیلی ہے۔ لدھیانہ کی نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس کی ٹیم نےموقع پر پہنچ کر بے ہوش افراد کو ایمبولینسوں تک پہنچایا اور 300 میٹر علاقہ کو خالی کروا لیا۔

بھارت کے تمام بڑے اخبارات اور نیوز چینلوں نے اس حادثہ کو کیمیکل پلانٹ میں لیکیج کا حادثہ قرار دیا ۔ پولیس افسروں اور علاقہ میجسٹریٹ نے یہ تو بتایا کہ مرنے والے کسی اعصاب کو متاثر کرنے والی گیس سے مرے ہیں لیکن وہ یہ بتانے سے قاصر رہے کہ گیس کہاں سے آئی۔ علاقہ کے متاثرہ مکینوں میں  سے بھی کوئی نہیں جانتا  کہ جب وہ سوئے پڑے تھے تو ان کے گھروں میں گیس کدھر سے آئی۔

تاہم ایک اخبار انڈیا پوسٹس کا کہنا ہے کہ حادثہ ایک گروسری اسٹور میں امونیا گیس لیکیج سے ہوا۔ انڈیا پوسٹس نے مقامی حکام اور اپنے زرائع کے حوالہ سے بتایا  کہ ابتدائی افواہ کیمیکل پلانٹ میں  لیکیج سے متعلق تھی لیکن  بعد میں تحقیقات سے پتہ چلا کہ گیس لیک ہونے کا سانحہ ایک گروسری اسٹور میں پیش آیا ہے۔ جس اسٹور سے گیس لیک ہوئی اس کا مالک بھی بے ہوش افراد میں شامل ہے جسے تاحال ہوش نہیں آ سکا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ لیک ہونے والی گیس کے متعلق اب تک صرف اندازہ ہی ہے کہ یہ امونیا ہو سکتی ہے۔اس علاقہ کے ایم ایل اے راجندر کور چھینہ کا کہنا ہے کہ وہ واقعہ کی انکوائری کروا کر ذمہ دارروں کا تعین کروائیں گے۔ اس دوران ریاستی حکومت نے تمام مرنے والوں کے لواحقین کو دو دو  لاکھ روپیہ امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔