شہباز حکومت کا یوٹرن؛ اپنے دعوے سے ہی مکر گئی

30 Apr, 2022 | 10:38 PM

M .SAJID .KHAN

(ویب ڈیسک) حکومت اپنے دعوے سے مکر گئی,لوڈ شیڈنگ ہو گی لیکن پچاس فیصد کمی کے ساتھ,پاور ڈویژن کے مطابق یکم مئی سے بجلی کی پیداوار میں 2 ہزار میگاواٹ کا اضافہ ہو گا۔

تفصیلات کےمطابق حکومت یکم مئی سے ملک میں لوڈ شیڈنگ مکمل ختم کرنے کے دعوے سے دستبردار ہوگئی۔ حکومت نے کل سے بجلی کی لوڈشیڈنگ50 فیصد تک جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے یکم مئی سے لوڈشیڈنگ مکمل ختم کرنے کی ہدایت کی تھی جس پر پاور ڈویژن نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ دو ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوئی جس سے بجلی کی لوڈشیڈنگ میں 50 فیصد کمی لائے جائے گی۔

گزشتہ دنوں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر اعلی سطح کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایک سال سے زائد عرصے سے بند پڑے 27 بجلی گھروں میں سے 20 کو فعال کردیا گیا ہے اور 20 بجلی گھروں کےدوبارہ چلنے سے بجلی کی پیداواربڑھی ہے۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا تھا کہ گزشتہ حکومت نے چار سال میں بجلی گھروں کے لئے ایندھن نہیں خریدا، موجودہ حکومت نے صرف دو ہفتے میں نہ صرف ایندھن کا انتظام کیا بلکہ ان بجلی گھروں سے بجلی کی پیداوار بڑھا کر لوڈ شیڈنگ کا سدِ باب بھی کیا جا رہا ہے، ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار تقریباً 18500 میگاواٹ ہے، طلب کے لحاظ سے بجلی کا شارٹ فال 500 سے 2000 میگاواٹ ہے۔

وزیرِ اعظم نے 30 اپریل تک تمام مسائل کا سد باب کرکے یکم مئی سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کو ختم کرنے کی ہدایات جاری کر دیں. وزیراعظم کا کہناتھا کہ عوام کو گرمیوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مشکلات میں مبتلا نہیں کر سکتے، ایندھن کے مربوط اور مستقل نظام کی تشکیل اور گرمیوں میں آئندہ ماہ کی پیشگی منصوبہ بندی کریں۔ 

مزیدخبریں