(شہزاد خان ابدالی)اوپن مارکیٹ میں مہنگائی کے طوفان کے طوفان نے معاشرے کو امیر اور غریب طبقے میں تقسیم کردیا،شدید مہنگائی کے باعث متوسط طبقہ بھی غریب طبقے کی صف میں شامل ہوگیا،آئل، گھی، چینی، گوشت، آٹا، سبزیاں اور پھل کی قیمتیں صارفین کے بس سے باہر ہوگیئں۔
تفصیلات کے مطابق مہنگائی کے سونامی نے معاشرے کو غریب اور امیر طبقے میں تقسیم کردیا،مہنگائی کی سنگین لہر نے متوسط طبقے کو بھی غریب طبقے کی صف میں لا کھڑا کیا ہے،بنیادی اشیائے ضروریہ عام عوام کی دسترس سے باہر ہوگی ہیں، درجہ اول کا گھی اور آئل 300روپے فی لٹر، درجہ دوم 275 فی لٹر تک پہنچ گیا، برائلر مرغی کے گوشت کی قیمتیں پہلی مرتبہ ملکی تاریخ کی بلند ترین 380 سے 400روپے تک پہنچ گیئں۔
اوپن مارکیٹ میں مٹن کی قیمت 1400روپے تک جاپہنچی ہے، بیف 750 سے 800روپے تک بک رہا ہے،اسی طرح چینی کی قیمتوں نے بھی نئے ریکارڈ مرتب کر ڈالے، اوپن مارکیٹ میں چینی 110 روپے فی کلوگرام تک جاپہنچی، قلت کا بحران بھی برقرار ہےاسی طرح 20کلو آٹے کا تھیلا 200روپے تک مہنگا ہوکر 1050 روپے تک پہنچ گیا۔
مزید پڑھئے: یکم مئی سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کتنے اضافے کا امکان ?
دالوں میں دال ماش280، دال مسور160، دال مونگی 220،دال چنا 140روپے تک بک رہی ہیں،سبز مصالحہ جات میں لہسن دیسی 120 لہسن چائنہ 200،لیموں 400،ادرک 200سے 375 روپے تک بک رہا ہے،مہنگائی کی بدترین لہر سے متاثرہ غریب طبقے نے صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے مہنگائی کے سونامی کے سامنے بند باندھنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ عام آدمی کی زندگی سے معاشی تفکرات کم ہوسکیں۔
علاوہ ازیں پیٹرولیم مصنوعات کی شکل میں ایک اور تحفہ عوام کو ملنے والا ہے، پیٹرول کی قیمت میں پونے 6روپے فی لیٹر تک اضافہ ہو نے کا امکان ہے، ڈیزل کی قیمت 6روپے فی لیٹر تک بڑھ سکتی ہے۔ پیٹرول اور ڈیزل کی مجوزہ قیمتوں کا تعین موجودہ پٹرولیم لیوی کی شرح پر کیا گیا ہے۔
پیٹرول پر موجودہ لیوی 11روپے23پیسے فی لیٹر ہے۔ ڈیزل پر پٹرولیم لیوی 15روپے29پیسے فی لیٹر ہے البتہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیر اعظم کی مشاورت سے کرے گی۔