( در نایاب ) شہر میں لاک ڈاؤن کے باعث میٹرو بس اتھارٹی نے خسارے سے نمٹنے کے لیے کوئی جامع پالیسی نہ بنائی، اتھارٹی کو لاک ڈاؤن کے 38 ویں روز میٹرو بس کی بندش سے ریونیو میں 14 کروڑ 82 لاکھ کے خسارے کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کورونا کے وار شہریوں کے ساتھ ساتھ میٹرو بس سروس کے معاشی استحکام پر بھی جاری ہیں۔ اتھارٹی کو لاک ڈاؤن کے 38 ویں روز میٹرو بس کی بندش سے ریونیو میں 14 کروڑ 82 لاکھ کے خسارے کا سامنا ہے۔
نو مئی تک مزید لاک ڈاؤن کے ساتھ بندش کے سینتالیس روز ہونے پر خسارہ 18 کروڑ سے تجاوز کر جائے گا۔ میٹرو بس سروس پر روزانہ اوسطاً ایک لاکھ چالیس ہزار شہری سفر کرتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق میٹرو بس کی کنٹریکٹرکمپنی نے ہیومن ریسورس چلانے کے لیے اتھارٹی سے مالی معاونت طلب کرلی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹرو بس کو چلانے کےلیے آپریشنل کاسٹ کے علاوہ ہیومن ریسورس کے اخراجات ہی صرف اڑھائی کروڑ کے لگ بھگ ہیں۔
ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق لاہور میں 24 گھنٹوں کے دوران 109 نئے مریض سامنے آگئے جس کے بعد کورونا وائرس کے 1765 کنفرم مریض ہوگئے، پنجاب سے کورونا وائرس کے 396 نئے کیس سامنے آنے کے بعد تعداد 6 ہزار 220 ہوگئی، کورونا وائرس سے اب تک پنجاب میں کل 106 اموات جبکہ لاہور میں 49 ہوچکی ہیں۔ پنجاب میں 1850 افراد صحت یاب ہوچکے جبکہ 27 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔
یادرہےکہ 24 مارچ سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے لاک ڈاؤن نافذ ہے، تمام شاپنگ مالز، مارکیٹیں، تعلیمی ادارے، سینما گھر، شادی ہالز، سیاحتی مقامات اور پارکس بند ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ ،ریلوے کا پہیہ جام ہے اورکھیلوں کے میدانوں پر تالے لگے ہیں۔