( وقاص احمد ) ناقص کھانا اور ڈاکٹروں کے سخت رویے سے نالاں کورونا کے مریضوں نے ایکسپو سنٹر قرنطینہ سے نکل کر احتجاج کیا، پولیس کی شکایات کے ازالے کی یقین دہانی پر مریض واپس ہسپتال چلے گئے۔
مظاہرین کے مطابق ایکسپو سنٹر فیلڈ ہسپتال میں مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ڈاکٹرز اور نرسز کے بجائے سویپرز کے ذریعے سارا سسٹم چل رہا ہے۔ مریضوں کو ماسک، سینی ٹائزر نہیں مل رہے جبکہ کھانا ناقص ہے ، صفائی اور بیڈ شیٹ بدلنے کے بھی عملہ پیسے لیتا ہے۔
مریضوں کے سیمپل گم ہوجانے کی شکایات عام ہیں جبکہ ایک نجی لیب کے عملہ روز آکر 8 ہزار روپے فیس لے کر ٹیسٹ سیمپل لے کر جاتا ہے۔ مریضوں کی ایکسپو سنٹر سے باہر نکلنے کی کوشش پر نواب ٹاؤن پولیس نے موقع پر پہنچ کر مذاکرات کیے.
پولیس کے مطابق مریضوں نے ڈاکٹرز اور ناقص کھانا کے متعلق اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ پولیس کی مریضوں کو شکایات دور کرانے کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کر دیا۔ مریضوں کا کہنا تھا کے یہاں علاج نہیں لگتا ہے قید کئے گئے ہیں۔ مشتعل مریضوں نے ہسپتال کے اندر توڑ پھوڑ بھی کی، نہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نوٹس لیں ۔
گزشتہ روز دوبئی سے آنے والے مریض نے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کی تھی. ویڈیو میں ڈاکٹروں کےرویے اور ناقص کھانے کی شکایت کی گی تھی۔
یاد رہے کورونا وائرس کے پیش نظر ایکسپو سینٹر میں ایک ہزار بستروں پر مشتمل خصوصی فیلڈ ہسپتال تیار کیا گیا ہے۔ مشترکہ کاوشوں سے صرف 9 دن میں ہزار بستروں کا ہسپتال بنایا گیا ہے۔
ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق لاہور میں 24 گھنٹوں کے دوران 109 نئے مریض سامنے آگئے جس کے بعد کورونا وائرس کے 1765 کنفرم مریض ہوگئے، پنجاب سے کورونا وائرس کے 396 نئے کیس سامنے آنے کے بعد تعداد 6 ہزار 220 ہوگئی، کورونا وائرس سے اب تک پنجاب میں کل 106 اموات جبکہ لاہور میں 49 ہوچکی ہیں۔ پنجاب میں 1850 افراد صحت یاب ہوچکے جبکہ 27 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔
ترجمان محکمہ صحت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرکے خود کو محفوظ بنائیں، بیرون ممالک سے آئے افراد میں آئسولیشن کے دوران علامات ظاہر ہوں تو 1033 پر رابطہ کریں۔
یادرہےکہ 24 مارچ سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے لاک ڈاؤن نافذ ہے، تمام شاپنگ مالز، مارکیٹیں، تعلیمی ادارے، سینما گھر، شادی ہالز، سیاحتی مقامات اور پارکس بند ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ ،ریلوے کا پہیہ جام ہے اورکھیلوں کے میدانوں پر تالے لگے ہیں۔