حزب اللہ ہیڈکوارٹر پر میزائل مارنے کے بعدسکواڈرن لیڈر اور اسرائیلی ائیر فورس چیف کی آڈیو ریکارڈنگ

29 Sep, 2024 | 12:02 AM

Waseem Azmet

سٹی42: حزب اللہ کے سربراہ اور ان کے ساتھی کمانڈروں کو مارنے کے لئے لبنان کے دارالحکومت  بیروت میں حزب اللہ ہیڈکوارٹرز پر حملہ کے لئے بھیجے گئے 69 ویں سواڈرن کے کمانڈر اور اسرائیلی ائیر فورس کے چیف کی اس حملہ کے حوالے سے ریڈیو کمیونیکیشن کی آڈیو ریکارڈنگ اسرائیلی میڈیا میں آ گئی۔
اسرائیل کی فوج نے ائیر فورس کے سربراہ میجر جنرل ٹومر بار اور 69 ویں سکواڈرن کے کمانڈر کے درمیان ریڈیو کمیونیکیشن کی آڈیو  خود سرکاری طور پرجاری کی ہے۔ اس  حملہ مین حزب اللہ اپنے 32 سال سے قیادت کر رہے رہنما حسن نصراللہ اور کئی دوسرے کمانڈرز سے محروم ہو گئی۔ 

اسرائیل میں شائع ہونے والی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹرز پر حملے کے چند لمحوں بعد ائیر فورس کے سربراہ میجر جنرل ٹومر  بار نے لیفٹیننٹ کرنل "میم" سے کہا، "آپ نے یہاں فتح کا مظاہرہ کیا... شاباش۔" 

میجر جنرل بار نے مزید کہا، "ہمیں واقعی امید ہے کہ ہم نے اس ۔۔۔ تنظیم کا سر قلم کر دیا ہے۔"

سکواڈرن کمانڈر جواب دیتا ہے۔ "بہت شکریہ کمانڈر۔ ہم ہر ایک تک، ہر جگہ پہنچیں گے اور ہم یرغمالیوں کو واپس لانے اور شمال کے رہائشیوں کو گھر واپس لانے کے لیے جو بھی ضروری ہوگا کریں گے،" 

جمعہ کے روز حزب اللہ کے ہیڈکوارٹرز پر اسرائیلی طیاروں کے پے درپے کئی میزائل فائر کرنے کے فوراً ہی بعد اسرائیل کی فوج نے اس حملے کا اعلان کیا اور بتایا کہ ان کا ٹارگٹ حسن نصراللہ تھے۔

اب یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ ،  آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی، ائیر فورس کے سربراہ میجر جنرل ٹومر بار ، اور دیگر بہت متعلقہ افسروں نے حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر حملے کا  اسرائیل کی ائیرفورس کے زیر زمین کمانڈ روم میں انتظار کیا ور انہوں نے اس حملہ کے مناظر خود دیکھے۔  اسرائیل کی فوج کی جانب سے ائیر فورس کے کمانڈ روم میں حملے کے وقت کے منطر کی تصویر بھی ریلیز کر دی ہے۔ 

ایک طرف اسرائیل کی فوج اس حملہ سے پہلے ہی نتائج کی منتظر دکھائی دے رہی تھی دوسری طرف اس حملہ کے بعد نیویارک مین موجود اسرائیل کے وزیراعظم کو اپنا قیام مختصر کر کے اور بعض مصروفیات منسوخ کر کے واپس جانا پڑا۔  جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ غالباً انہیں اس حملے کا پیشگی علم نہیں تھا۔

مزیدخبریں