سٹی 42: لاہور سمیت دنیا بھر میں آج دل کا عالمی دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد لوگوں کو دل کی بیماریوں کے متعلق شعور اور آگاہی دی جاسکے۔
ورلڈ ہارٹ ڈےپر سٹی فورٹی ٹو سےخصوصی گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر زبیر اکرم کا کہنا تھا کہ سال 2000 میں ورلڈ ہارٹ ڈے منانےکا فیصلہ کیا گیا۔ لوگوں کو آگاہی دی جائےکہ ہارٹ ڈے کتنا ضروری ہے، دل کی بیماری بہت خطرناک ہے، آگاہی دی جائےکہ کس طرح دل کی بیماری سےبچ سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں دل کےمرض سے اموات سب سےزیادہ ہیں، دنیا بھر میں 18 ملین لوگوں کی اموات دل کی بیماری سےہوتی ہیں۔ پاکستان میں 2019 میں دل کی بیماری سے 2 لاکھ اموات ہوئیں جبکہ2017میں دل کےمرض سے اموات اڑھائی لاکھ تھیں۔
دل کی بیماری سے بچنے کے چند بنیادی اصول درج ذیل ہیں جن کو اپنانے کی کوشش کریں۔
غذا کا مناسب استعمال
غذا کس وقت اور کتنی لیتے ہیں اس بات کا خیال رکھنا نہایت اہم ہے۔ ضرورت سے زیادہ کھانے سے کیلوریز میں اضافہ ہوتا ہے جو کہ انسانی صحت کیلئے ٹھیک نہیں۔ کھانے میں پھل اور سبزیوں کا استعمال زیادہ کریں۔ یاد رکھیں ضرورت سے زیادہ کھانا کھانے سے دل کی بیماری لاحق ہوسکتی ہے۔
سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں
سگریٹ یا تمباکو نوشی سے ہمارے دل کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس کے علاوہ سگریٹ پینے سے پھیپڑوں کی بیماریاں کے خطرات بھی لاحق ہوسکتے ہیں۔ کوشش کریں کہ اگر آپ زیادہ سگریٹ پینے کے عادی ہیں تو آہستہ آہستہ اس کا استعمال کم کردیں۔
پھل اور سبزیوں کا استعمال
پھل اور سبزیوں میں وٹامن اور منرلز کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔ امراض قلب سے بچنے کیلئے ڈاکٹرز پھل اور سبزیاں کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اسی وجہ سے پھل اور سبزیوں کا استعمال دل کی بیماری سے بچنے میں مدد دیتا ہے۔ پھل اور سبزیاں موٹاپے سے بھی بچاتے ہیں۔
جسم میں چربی کو محدود رکھیں
دل کے مرض سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ جسم میں کولیسٹرول کی مقداد کم رکھی جائے۔ زیادہ کولیسٹرول جسم میں مختلف بیماریوں کو جنم دیتی ہے اور پھر خون میں شامل ہوکر خون کو گاڑھا کرتی ہے۔ خون کے گھاڑے ہونے سے دل کے امراض میں مبتلا ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ اس سے بچنے کیلئے زیتون کا تیل، کنولا آئل، اخروٹ اور ناریل کے تیل کا استعمال کیا جانا چاہیئے۔
اجناس کا استعمال
امراض قلب سے سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ تمام اجناس کا استعمال کیا جائے۔ ان تمام اجناس کے استعمال سے دل میں خون کی روانی بہتر رہتی ہے۔ اجناس میں گندم کے آٹے، چاول، انڈے، مکئی کی روٹی، بسکٹ اور چپاتی وغیرہ کا استعمال کیا جائے۔