(عرفان ملک) ایف آئی اے سابئر کرائم ونگ نے معروف گلوکار علی ظفر کی درخواست پر گلوکارہ و اداکارہ میشا شفیع، عفت عمر سمیت 9 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
گلوکارعلی ظفر اور ماڈل میشا شفیع دوسال تک ایک دوسرے پر الزام لگاتے میڈیا کی نظروں میں رہے، دونوں نے ایک دوسرے پر الزامات لگاتے عدالت کے دروازے پر بھی دستک دی۔اسی دوران سوشل میڈیا پراداکار اور گلوکارعلی ظفر کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، گلوکار علی ظفر نے سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈہ کرنے پر ایف آئی اےسائبر کرائم ونگ کو 2018 میں درخواست دی۔
ایف آئی نے علی ظفر کی درخواست پر دو سال بعد انکوائری مکمل کرتے ہوئے گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، مقدمہ میں فریحہ ایوب، لینا غنی، ماہم جاوید، عفت عمر، حسیم الزماں اورعلی گل بھی ملزمان نامزد ہیں۔ایف آئی آر میں لکھا گیا کہ میشا شفیع اور دیگر افراد نے سوشل میڈیا پر جو الزامات لگائے، وہ انہیں ثابت نہیں کر پائے۔
یاد رہے کہ 19 اپریل 2018 کو گلوکارہ میشا شفیع نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں گلوکار علی ظفر پر ایک سے زائد مرتبہ جنسی ہراساں کیے جانے کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد سے اب تک ان دونوں کے درمیان قانونی جنگ جاری ہے۔ میشا شفیع کی جانب سے لگائے الزامات کے بعد علی ظفر نے اداکارہ کے خلاف ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا، میشا شفیع نے بھی علی ظفر کے خلاف 2 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔
19 اپریل 2018 کو گلوکارہ نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا تھا کہ کوئی خاتون جنسی ہراسانی سے محفوظ نہیں ہے، ہم اپنے معاشرے میں اس پر بولنے سے ہچکچاتے اور خاموشی کی راہ لیتے ہیں، ہمیں اجتماعی طور پر اپنی آواز بلند کرنی چاہیے تاکہ خاموشی کے کلچر کو توڑا جاسکے۔ میشا شفیع کا کہنا تھا کہ ان کا ضمیر جنسی ہراسانی پر مزید خاموشی برداشت نہیں کرے گا۔