(قیصر کھوکھر)پنجاب میں پولیس آرڈر2002کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آئی جی پولیس نےغیرقانونی طورپرڈی پی اوزتعینات کردئیے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس میں اہم تبدیلیاں کرتے پولیس آرڈر2002کی خلاف ورزی کی گئی،آئی جی پنجاب انعام غنی نے غیرقانونی طورپرڈی پی اوزتعینات کردئیے۔پولیس آرڈر2002میں ڈی پی اوکی سیٹ گریڈ19کی ہے۔آئی جی پولیس نےگریڈ18کے20ڈی پی اوزتعینات کردئیے۔گریڈ19کے90پولیس افسران ڈی پی اولگنےکے لئےمنہ تکتےرہ گئے۔
ڈی پی اوٹوبہ راناعمرفاروق گریڈ18کےافسرنکلے،ڈی پی اوبہاولنگرقدوس بیگ گریڈ18کےافسرہیں،ڈی پی اوڈی جی خان اخترفاروق گریڈ18کےافسرنکلے،ڈی پی اوسرگودھافیصل گلزارگریڈ18،ڈی پی اومنڈی بہاؤالدین علی رضاگریڈ18،ڈی پی اولیہ ندیم عباس گریڈ18،ڈی پی اوخوشاب طارق ولایت،ڈی پی وخانیوال علی وسیم گریڈ18کےافسرہیں،ڈی پی اووہاڑی احسان اللہ چوہان گریڈ18 جبکہ ڈی پی اوراجن پوراحسن سیف اللہ گریڈ18کےافسرہیں۔
اسی طرح ڈی پی اوچنیوٹ بلال ظفرشیخ گریڈ18،ڈی پی اونارووال ذوالفقاراحمدگریڈ18،ڈی پی اوننکانہ اسماعیل کھاڑک گریڈ18،ڈی پی اولودھراں سیدکرارشاہ گریڈ18،ڈی پی اواٹک سیدخالدہمدانی،ڈی پی اوحافظ آبادسیدحسنین حیدر،ڈی پی اوچکوال محمدبن اشرف،ڈی پی اوساہیوال امیرتیمور،ڈی پی اوبہاولپورشعیب اشرف،ڈی پی اوقصورزاہدنوازمروت گریڈ18کےافسرہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب کے 18 اضلاع کے ڈی سی گریڈ 18 کے نکلے۔ اضلاع میں محکمہ ہیلتھ اور محکمہ ایجوکیشن کے گریڈ 20 کے افسران کے اوپر گریڈ 18 کے ڈی سی بٹھا دئیے گئے۔جونیئر افسران ڈی سی لگانے سے اضلاع میں انتظامی بحران نے سر اٹھانا شروع کردیا، گریڈ 18 کا ڈی سی لگانا رولز اور ریگولیشن کی مکمل خلاف ورزی ہے۔اضلاع کے محکمہ ہیلتھ اور محکمہ ایجوکیشن کے سینئر افسران نےجونئیر ڈی سی کے ماتحت کام کرنے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
بیوروکریسی کو موازنے کے لئے بزدار سرکار نے دیگر محکموں کے افسران کو جونیئر ڈی سی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔پنجاب حکومت نے ڈی ایم جی افسران کو نوازنے کے لئے یہ تعیناتیاں کیں ہیں۔