سٹی42: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں پولنگ کے بعد ابتدائی نتائج میں عاصمہ جہانگیر گروپ کی برتری دکھائی دے رہی تھی جو اب تک برقرار رہے۔ غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق عاصمہ جہانگیر گروپ کے صدارتی امیدوار میاں رؤف عطا نے خیبرپختونخوا سے کلین سوئپ کیا ہے۔
پشاور سے میاں رؤف عطا نے 127 ووٹ لے کر معرکہ جیت لیا، جبکہ حامد خان گروپ کے منیر کاکڑ کو یہاں سے 123 ووٹ ملے۔
بنوں سے صدارتی امیدوار عاصمہ جہانگیر گروپ میاں رؤف عطا نے 21 ووٹ لے کر معرکہ جیت لیا، جبکہ حامد خان گروپ کے منیر کاکڑ کو یہاں سے 10 ووٹ ملے۔عاصمہ جہانگیر گروپ کے میاں رؤف عطا نے ایبٹ آباد سے 7، بنوں سے 11، ڈی آئی خان سے 14، سوات سے 8 اور پشاور کے پولنگ اسٹیشنوں سے 4 ووٹوں کی برتری سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا الیکشن جیت لیا ہے۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے 682 سے زیادہ وکلا نے ووٹ کاسٹ کیا، جبکہ 769 ووٹ رجسٹرڈ ہیں۔ اب تک عاصمہ جہانگیر گروپ کے میاں رؤف عطا 190 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ منیر کاکڑ 160 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
ملتان سے غیرحتمی نتائج کے مطابق عاصمہ جہانگیر گروپ کے صدارتی امیدوار میں رؤف عطا کو 125 ووٹ ملے، جبکہ حامد خان گروپ کے منیر کاکڑ 85 ووٹ لے سکے، یوں رؤف عطا نے 40 ووٹوں کی لیڈ سے سپریم کورٹ بار کے ملتان میں الیکشن جیت لئے۔
ڈیرہ اسماعیل خان سے میاں رؤف عطا کو 25 ووٹ ملے جبکہ حامد خان گروپ کے منیر کاکڑ 11 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
سندھ سے موصول ہونے والے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق حیدرآباد سے عاصمہ جہانگیر گروپ کے میاں رؤف عطا نے 50 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی، جبکہ حامد خان گروپ کے منیر کاکڑ 34 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
لاہور میں عاصمہ جہانگیر گروپ کے رؤف عطا کی بھاری اکثریت سے جیت
لاہور سے عاصمہ جہانگیر گروپ کے صدارتی امیدوار رؤف عطا نے 558 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی ہے، جبکہ ان کے مدمقابل حامد خان گروپ کے امیدوار نے 484 ووٹ حاصل کیے۔
عاصمہ جہانگیر گروپ جسے انڈیپینڈنٹ گروپ بھی کہا جاتا ہے، کے صدارتی امیدوار میاں رؤف عطاء لاہور رجسٹری میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے الیکشن میں 556 ووٹ لےکر کامیاب رہے ، حامد خان گروپ جسے پروفیشنل گروپ بھی کہا جاتا ہے، اس کے صدارتی امیدوار منیر احمد کاکڑ لاہور رجسٹری سے 481 ووٹ لے سکے۔ رجسٹری سےانڈپنڈنٹ گروپ کے صدارتی امیدوار میاں رؤف عطاء کو 75 ووٹوں کی برتری ملی ، سپریم کورٹ لاہور رجسٹری سے انڈیپنڈنٹ گروپ کے صدارتی امیدوار میاں رؤف عطاء کی کامیابی پر سپوٹرز نے نعرے بازی کی۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات کے لیے پولنگ
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات کے لیے بار ایسوسی ایشن کے منتخب کردہ تمام شہروں میں پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے تھے جہاں ووٹ کاسٹ کرنے کے اہل 4021 سیئیر وکلا نے نئے صدر، سیکریٹری اور دیگر عہدیداران کے انتخاب کے لیے آج اپنا رائے حق دہی استعمال کرنا تھا ۔ سپریم کورٹ پرنسپل سیٹ پر 769 وکلا کے ووٹ رجسٹرڈ تھے۔ سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ اسلام آباد میں ہی رہا جہاں 682 سے زیادہ وکلا نے ووٹ کاسٹ کئے۔
کتنے امیدوار؟
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے الیکشن میں 8 عہدوں کے لیے 17 امیدوار سامنے آئے تھے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات کے لیے عاصمہ جہانگیر اور حامد خان کے گروپ میں سخت مقابلہ ہوا۔ عاصمہ جہانگیر گروپ کی طرف سے میاں محمد رؤف عطا صدر، ملک زاہد اسلم اعوان سیکریٹری جبکہ چوہدری تنویر اختر فنانس سیکریٹری کے عہدے کے لیے امیدوار تھے۔
حامد خان گروپ کے منیر احمد کاکڑ صدر، سلمان صدیقی سیکریٹری جبکہ میر اورنگزیب فنانس سیکریٹری کے عہدے کے لیے امیدوار تھے۔ صدارت کے لیے میاں رؤف عطا اور منیر احمد کاکڑ کے درمیان ون ٹو ون مقابلہ ہوا۔ دونوں صدارتی امیدواروں کا تعلق بلوچستان سے تھا جبکہ سیکریٹری کے عہدے پرسلیمان منصور اور ملک زاہد اسلم اعوان کا ون ٹو ون مقابلہ ہوا۔ ان دونوں کا تعلق لاہور سے ہے۔
پنجاب سے نائب صدر کے لیے رانا بختیار اور رانا غلام سرور کے درمیان ون ٹو ون مقابلہ ہوا۔ بلوچستان، خیبرپختونخوا اور سندھ سے بھی نائب صدر کے 7 عہدوں کیلئے امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ ممبر ایگزیکٹو کمیٹی کے عہدے کے لیے ملک بھر سے 17 امیدوار مدمقابل ہیں۔