(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے امت مسلمہ سے توہین رسالت اور اسلاموفوبیا کے خلاف متحد ہونے کی درخواست کی ہے، وزیراعظم عمران خان نے تمام مسلمان ممالک کے سربراہان کو خط لکھ دیا، جس میں وزیراعظم نے امت مسلمہ سے توہین رسالت اور اسلاموفوبیا کے خلاف متحد ہونے کی درخواست کی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے خط میں کہا ہے کہ اسلام اور ہمارے آخری نبی حضرت محمدۖکی ناموس پر حملے بند ہونے چاہئیں، آج ہم اپنی امت میں بڑھتی ہوئی تشویش اور بے چینی کا سامنا کر رہے ہیں، مغربی دنیا میں ہمارے پیارے نبی حضرت محمدﷺ پر طنز اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی لہر نظر آرہی ہے۔
وزیراعظم نے خط میں مزید کہا کہ قیادت کی سطح پر حالیہ بیانات اور قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات اس بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کی عکاس ہیں لہذا ہمیں مغربی دنیا کو سمجھانا چاہیے کہ ہر مذہب کے اقدار کا اپنا الگ نظام ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس اور شیخ جامعة الازہر سے رابطہ کرنے کا اعلان کردیا۔
وفاقی مذہبی امور نورالحق قادری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ گستاخانہ خاکوں کو شائع کرنے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے شیخ جامع الازہر سے رابطہ کریں گے جب کہ وزیراعظم اپنے ہم مناصب کو اس معاملے پر متفقہ لائحہ عمل کے لیے خط لکھیں گے اور بین الاقوامی سربراہوں سے اس مسئلہ پربات کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ فرانس سمیت دیگر مغربی ممالک مسلمانوں کی دل آزاری کر رہے ہیں، آزادی اظہار رائے کی آزادی اور قیود کیا ہیں؟ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی دل آزاری کرنا کیا آزادی اظہار رائے ہے؟۔
وفاقی مذہبی امور کا کہنا ہے کہ یورپ اور امریکا کے مذہبی حلقوں سے اس مسئلہ پر بات کی جائے گی، جب کہ ویٹی کن میں پوپ کو بھی بتایا جائے گا کہ ایسے اقدام سے ہم آہنگی کونقصان پہنچ رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سرکاری سطح پر محفل میلاد کا انعقاد کر رہی ہے، نعت خوانی، تقریر مقابلے، سیرت کانفرنس اور دیگر پروگرام بھی تشکیل دیئے گئے ہیں۔