ملک اشرف: بحریہ ٹاؤن میں متنازعہ جائیداد کے قبضے کے معاملے پر ایس پی صدر کے ہراساں کرنے کا معاملہ، ہائیکورٹ میں سی سی پی او بشیر احمد ناصر سمیت دیگر پولیس افسر پیش، عدالت نے سی سی پی او کو انکوائری رپورٹ ایک ہفتہ میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس عالیہ نیلم نے کوکب تنویر کی درخواست پر سماعت کی، عدالتی حکم پر سی سی پی او بی اے ناصر، ڈی آئی جی آپریشن شہزاد اکبر، ایس ایس پی انویسٹی گیشن محمد اویس، ایس پی معاذ ظفر اور ایس پی لیگل رانا لطیف سمیت دیگر پولیس افسر پیش ہوئے۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ بحریہ ٹاؤن میں پلاٹ نمبر 222 کی خرید و فروخت کے معاملے پر ایس پی صدر ہراساں کر رہے ہیں، ایس پی صدر معاذ ظفر کے ہراساں کرنے کے خلاف درخواست کی سنوائی نہیں ہو رہی، عدالت ایس پی کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے۔
جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دئیے کہ معاملہ سول کورٹ میں زیر سماعت ہے، عدالت اس میں مداخلت نہیں کرنا چاہتی، گزشتہ سماعت پر مکمل رپورٹ پیش نہیں کی گئی، متنازعہ جگہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کی گئی تھی جس میں پولیس نظر آرہی ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج کی تصدیق ابھی تک کیوں نہیں ہوئی۔
سی سی پی او نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن سے تمام سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں ملی جس کے ملتے ہی تصدیق کرا کر رپورٹ دے دیں گے، انکوائری مکمل کرنے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دی جائے۔
عدالت نے سی سی پی او کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔