سٹی42: چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر کا آرمی چیف کے عہدہ پر کام کرتے ہوئے ایک سال مکمل ہو گیا۔ اس ایک سال کے دوران جنرل عاصم منیر کو سخت کردار کشی مہم، 9 مئی کو آرمی کی تنصیبات پر منظم حملوں، ملکی معیشت کی ابتری اور دہشتگردوں کے شدید حملوں جیسے پیچیدہ حالات میں عملاً چومکھی لڑنا پڑی جس میں وہ غیر معمولی طور پر کامیاب رہے۔
جنرل عاصم منیر کے چیف آف آرمی سٹاف کی حیثیت سے ایک سال کے دوران عاصم منیر کا منفرد کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے نظریاتی ، جغرافیائی ، معاشی و سیاسی سرحدوں کا دفاع کرنے کے ساتھ آئینی بحران پیدا کیئے بغیر ملک کو سیاسی و معاشی گرداب سے نکالنے میں کلیدی کردار ادا کیا اور بیک وقت تمام محاذوں پر قابلِ رشک کامیابیاں حاصل کیں۔
اس ایک سال کے دوران جنرل عاصم منیر نےعالمی طاقتوں اور ہمسایہ و دوست ممالک سے تعلقات میں توازن کیلئے سول حکومت کی کمال ہنر مندی سے معاونت کی۔عالمی مالیاتی اداروں اور عالمی طاقتوں کے ریاست پاکستان پر اعتماد کے بحران سے نکلنے کیلئے ایسا راستہ نکالا کہ سانپ بھی مر گیا اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹی۔
جنرل عاصم منیر نے سابق حکومت کی کوتاہ بین پالیسیوں سے بے قابو ہو جانے والے دہشتگردی کے جن کو واپس بوتل میں بند کیا ۔ گزشتہ ایک سال کے دوران پاک فوج نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنوں کے زریعہ دہشتگردوں کے کئی اطراف سے حملے کرنے والے گروہوں کے خلاف اہم کامیابیاں حاصل کیں۔
جنرل عاصم میں اس ایک سال کے دوران پاک فوج میں داخلی احتساب کے سسٹم کو مؤثر بنا کر ریاست کے تمام اداروں کیلئے قابل تقلید مثال بن کر ابھرے ۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار پاک فوج نے مافیاز ، اسمگلرز ، اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف بھی سخت ترین آپریشن کی عملی قیادت کی۔
جنرل عاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج کا مالیات اور معیشت کےمختلف شعبوں میں گھسے ہوئے تخریبی عناصر کے خلاف پہلا آپریشن سامنے آیا جس کے نتیجہ میں کھانے پینے کی اشیاء سستی ہوئیں ، چینی 230 روپے فی کلو سے 140 روپے کلو پر آ گئی۔ انہوں نے سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت ڈالر کی مصنوعی قلت ، مصنوعی مہنگائی ، ذخیرہ اندوزی و اسمگلنگ کیخلاف کامیاب آپریشن کیا، جس سے ڈالر کا ریٹ 308 سے 286 روہے پر آگیا ۔ اسٹاک ایکسچینج ہنڈرڈ انڈیکس میں مختصر عرصہ میں ہزاروں پوائنٹس کا تاریخی اضافہ ہوا اور ان کی خدمت کا ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر سٹاک ایکسچینج کا ہنڈر انڈیکس 60،000 پوائنٹس کی تاریخی بلندی پر کھڑا ہے اور پاکستان کو معاشی اور مالیاتی دیوالیہ نکلتے دیکھنے کے خواہشمند چوہے اپنی بلوں میں پڑے اس المناک شکست پر شدید اذیت سے تڑپ رہے ہیں۔آج کرنسی و اسٹاک مارکیٹوں پر چھائی غیر یقینی ختم ہو چکی ہے۔
آرمی چیف کی کلیدی پوسٹ پر جنرل عاصم منیر کے ایک سال کے گزشتہ چند ماہ کے دوران 40 برسوں سے غیر قانونی طور پر مقیم لاکھوں غیر ملکی پناہ گزینوں کا پہلی بار موثر انخلاء یقینی بنایا گیا ، جن کی بڑی تعداد افغان مہاجرین پر مشتمل تھی۔
ملک کی فوڈ سکیورٹی یقینی بنانے اور زرعی پیداوار بڑھانے کیلئے سول حکومت سے مل کر کارپوریٹ فارمنگ میں انقلابی پیش رفت کی گئی۔ کارپوریٹ فارمنگ کے منصوبہ کو عملی جامہ پہناتے ہوئے پنجاب میں قائم کئے گئے ایک فارم میں پہلی فصل کامیابی سے کاشت کی جا رہی ہے۔
اس ایک سال کے دوران دوست ممالک کی مدد سے زرعی شعبے میں پہلی بار اربوں ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کا سلسلہ شروع ہوا , بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے SIFC قائم کیا گیا۔
آرمی چیف نے اپنے پہلے سال پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کی جو بنیاد رکھی، اسے مستحکم کرنے کے لیے جنرل عاصم منیر کا قائدانہ کردار مزید اہمیت اختیار کر چکا ہے۔