رانا فاران یاسین: پنجاب کالج پتوکی کی بس پر سندر اڈا کے قریب فائرنگ میں زخمی ہونے الی ایک طالبہ کا بیان سامنے آ گیا۔
فائرنگ میں زخمی ہونے والی طالبہ نمرہ نے حملہ آوروں کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ نمرہ نے کہا کہ کالج کا ٹور پتوکی سے کشمیر جا رہا تھا ۔کالج بس میں گانے چلے ہوئے تھے اور سب اپنے مزے میں ٹرپ پر جا رہے تھے۔ میں کالج بس کی سب سے پیچھ ےوالی سیٹ پر بیٹھی تھی میرے آگے عائشہ بیٹھی تھی ۔
اچانک سے کوئی آواز آئی میں اچانک سے نیچے ہوئی اور ایک گولی عائشہ کو لگی ۔
متاثرہ طالبہ نمرہ نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ گولیاں چلیں تو کالج کی بس میں چیخ و پکار شروع ہو گئی ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کالج بس میں 27 لڑکیاں تھیں اور دو اساتذہ تھے۔
فائرنگ میں طالبات کے زخمی ہونے کے بعد ہم نےریسکیو 1122کو کال کی جس نے ہمیں ہسپتال منتقل کیا ۔
منگل کے روز لاہور کے نواحی علاقہ سندر اڈا کے قریب کار میں سوار مسلح افراد نے پتوکی کے نجی کالج کی طالبات سے بھری بس پر پیچھے سے فائرنگ کر دی تھی جس سے دو طالبات گولی لگنے سے زخمی ہو گئی تھیں۔ پولیس نے اس واقعہ کی ابتدائی تفتیش کے بعد بتایا تھا کہ کار میں سوار افراد نے بس ڈرائیور کی جانب سے کار کو راستہ نہ دینے پر اشتعال مین آ کر فائرنگ کی۔ اب تک پولیس کسی ملزم کو گرفتار نہیں کر سکی۔