نئے آرمی چیف کو سونپی جانے والی چھڑی کیا ہے؟

29 Nov, 2022 | 02:57 PM

Abdullah Nadeem

ویب ڈیسک: پاکستان کی فوج کے نئے سربراہ جنرل عاصم منیر نے راولپنڈی میں منعقدہ تقریب میں باضابطہ طور پر برّی فوج کی کمان سنبھال لی ہے۔
جنرل عاصم منیر نے جنرل قمر جاوید باجوہ کی جگہ لی ہے جو چھ سال تک پاکستان کی بری فوج کے سربراہ رہنے کے بعد ریٹائر ہوئے ہیں۔جنرل عاصم منیر پاکستان کے بری فوج کے 17ویں سربراہ ہیں۔ کمان کی تبدیلی کی تقریب منگل کی صبح راولپنڈی میں واقع بری فوج کے صدر دفتر جی ایچ کیو میں منعقد ہوئی جس میں جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے عہدے کی ذمہ داریاں اور ’کمانڈ سٹک‘ نئے فوجی سربراہ جنرل عاصم منیر کو سونپی یعنی پاکستان کی بری فوج کی قیادت کی یہ چھڑی اب جنرل عاصم منیر کے ہاتھ میں ہو گی۔
مگر یہ چھڑی کی کہانی کیا ہے؟ یہ کہاں سے آئی اور اسے کون لایا ?پاکستان کی فوج میں بریگیڈیئر اور اس سے اوپر کے عہدے میں ترقی پانے والے ہر افسر کو ایک چھڑی سونپی جاتی ہے۔’کمانڈ سٹک‘ یا ’بیٹن‘ کہلانے والی یہ چھڑی کسی عہدے کی ذمہ داریوں کی منتقلی کا علامتی نشان ہوتی ہے۔
  دفاعی تجزیہ کار اور فوج سے ریٹائرڈ بریگیڈیئر شوکت قادر اس بارے میں بتایا کہ کمان کی یہ چھڑی انگریز لائے تھے اور تب سے یہ روایت کا حصہ چلی آ رہی ہے۔یہ بیٹن سنگاپور سے منگوائے گئے ملاکا کین سے تیار کی جاتی ہے اور ون سٹار افسر یعنی بریگیڈیئر سے اوپر کے افسران کو ملتی ہے۔ ہر پرانا افسر اپنے بعد آنے والے افسر کو یہ چھڑی سونپتے ہوئے ایک نئی چھڑی تھام کر نئے عہدے پر ترقی کر جاتا ہے۔فوجی افسر کی یہ چھڑی ٹوٹ بھی جائے تو اس کی اہمیت کم نہیں ہوتی۔

مزیدخبریں