ویب ڈیسک: ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے امریکہ کو واضح تنبیہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو معاہدے سے دستبرداری لازما تسلیم کرنی ہوگی اور 2018 کے بعد سے عائد تمام پابندیوں کا خاتمہ کرنا ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے پر آسٹرین دارلحکومت ویانا میں مذاکرات شروع ہوگئے۔ پیر کے روز ویانا میں جوہری معاہدے پر اجلاس منعقد ہوا جس میں چین،ایران،فرانس،جرمنی،روس اور برطانیہ کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس میں امریکا کی جانب سے برخاست کیے گئے جوہری معاہدے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امریکہ کو واضح پیغام دیا جائے گا کہ امریکہ اب جوہری معاہدے کا حصہ نہیں رہے گا۔
مذاکرات کے پہلے روز اجلاس کے تمام شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جوہری معاہدے کے لیے ایک روڈمیپ تشکیل دیا جائے گا۔اگر مذاکرات کامیاب ہوئے تو ایرانی جوہری معاہدے پر امریکی پابندیاں ختم ہوجائیں گی لیکن امریکہ کے تاخیری حربوں کی وجہ سے مذاکرات کو طول دیے جانے کا امکان ہے۔
روس کے مذاکراتی نمائندے میخائل الیانوف نے مذاکرات سے چند گھنٹے قبل انکشاف کیا تھا کہ وہ مشکلات ہونے کے باوجود پرامید ہیں کہ تاریخی جوہری معاہدے کی بحالی سے بہتر کوئی آپشن موجود نہیں ہے۔