ویب ڈیسک : سینئر سول جج کو چند روز قبل خاتون سے زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جسے اب جوڈیشل مجسٹریٹ کے حکم پر جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
سینئر سول جج کو چند روز قبل خاتون سے زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جسےاب جوڈیشل مجسٹریٹ کےحکم پرجیل منتقل کردیاگیا ۔ پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون نے سینئر سول جج پر زیادتی کا الزام عائد کیا تھا اور بتایا تھا کہ جج نے 15لاکھ روپے رشوت لے کر ان کی بہن کو نوکری دینے کا بھی وعدہ کیا تھا۔ واقعے کے بعد سینئر سول جج کو معطل کرکے گرفتار کیا گیا۔
واضح رہے خیبر پختونخواہ کے ضلع لوئر دیر میں پولیس نے ایک طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کے الزام میں سینئر سول جج کو گرفتار کیا تھا۔ضلع لوئر دیر کے تھانہ بلامبٹ میں درج ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ طالبہ نے پولیس کو بتایا کہ تین ماہ قبل خود کو سینئر سول جج ظاہر کرنے والے شخص نے ان کی بہن کی نوکری کے عوض 15 لاکھ روپے کا تقاضا کیا جس کے بعد انہوں نے پیسے نہ ہونے کے سبب اس شخص کو 15 لاکھ مالیت کے زیورات دے دیئے۔ تاہم بعد میں نوکری کی بات سرے نہ چڑھی اور سینئر سول جج محمد جمشید کنڈی نے ان کو اپنے ساتھ بلامبٹ جانے کا کہا تاکہ وہ انہیں ان کے زیورات واپس کرسکیں۔ ایف آئی آر میں درج بیان میں خاتون کا کہنا ہے کہ بلامبٹ پہنچنے پر محمد جمشید کنڈی نے ان کو چائے پلائی اور انہیں بتایا کہ آپ میری جنسی خواہش پوری کریں تب آپ کے زیورات واپس کروں گا۔ متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے انکار کرنے کے باوجود اس شخص نے ان کے ساتھ زبردستی زیادتی کی۔
ایس ایچ او بلامبٹ عبدالغفور خان نے جمشید کنڈی سینیئر سول جج کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔