( طاہر جمیل ) تعلیمی اداروں میں طلبا یونینز پرعائد پابندی کے خاتمے کے لیے طلبا اور بائیں بازوں کی جماعتوں نے شہر میں مارچ کیا، مقررین اور شرکا کا کہنا تھا حکومت کے پاس کوئی راہ فرارنہیں ہے، اپنے مطالبات کی منظوری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
ناصرباغ پر مختلف تعلیمی اداروں کے طلبا اور بائیں بازو کی جماعتوں کی جانب سے تعلیمی اداروں میں طلبا یونینز پرعائد پابندیوں سمیت دیگر تعلیمی مسائل کے حل کے لیے مارچ کا انعقاد کیا گیا۔ مارچ میں سیاست سے وابستہ شخصیات سمیت طلبا و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نوجوانوں نے تمبورے کی تھاپ پر گنگنا کراپنا نقطہ نظر پیش کیا۔
طلبا یونین بحالی مارچ میں شریک طلبا کا کہنا تھا اس مارچ کی مدد سے ہمارا مقصد حکومت کی اپنے مسائل کی جانب توجہ دلوانا ہے۔ ہم کوئی بھی ناجائز مطالبہ لے کر میدان میں نہیں آئے۔ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا مزید کہنا تھا کہ ہم صرف ایک شہر یا صوبہ میں نہیں پورے ملک میں موجود ہیں اگر کسی بھی سٹوڈنٹ کے خلاف رد عمل آیا تو آپ پورے ملک کے طلبا کو ایکشن لینے پر مجبور کردیں گے۔
مارچ کے شرکا کا کہنا تھا طلبا یونینز پر پابندی کا مقصد پڑھے لکھے نوجوانوں کو غیرسیاسی کرکے برسوں سے چلے آرہے فرسودہ سیاسی نظام کی ترویج کرنا ہے۔ لیکن ہمارے ہوتے ہوئے ایسا کچھ نہیں ہوگا، ہم تمام ناانصافیوں کا حساب لیں گے۔