(راؤ دلشاد) عمرہ کی سعادت کا جھانسہ دیکر منشیات سمگلنگ کا سلسلہ تھم نہ سکا، منشیات سمگلنگ مافیا نے عمرہ کی سعادت کا جھانسہ دیکر بھیجے گئے عمرہ زائرین کو کپڑوں کا بیگ دیا جن سے ایک کلو ہیروئین جدہ ایئرپورٹ پر برآمد ہونے پر جیل بھیج دیا گیا۔
سٹی فورٹی ٹو آفس کے باہر احتجاجی صدا بلند کرتے ہوئے مظاہرین پچاس سالہ شہناز بی بی کے لواحقین ہیں جنہیں عمرہ کی سعادت کا جھانسہ دیکر منشیات سمگلنگ مافیا نے استعمال کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ برکی گاؤں کی رہائشی 50 سالہ شہناز بی بی اور مریدکے کے رہائشی شوکت علی کو عمرہ کی سعادت کا جھانسہ دیکر منشیات سمگلنگ کے لیے استعمال کیا گیا، طاقت ور سمگلنگ مافیا کو لاہور ایئر پورٹ سے تو کوئی نہ روک سکا لیکن جدہ ایئرپورٹ پر سعودی عرب حکام نے دہر لیا۔
شہناز بی بی کے شوہر ظفر حسین نے بتایا کہ شہناز بی بی اور شوکت علی سے پاسپورٹ لیے گئے لیکن بغیر بائیومیٹرک کے ہی ویزے لگوائے گئے، شوکت کے بیٹے آصف نے کہا کہ میرا فیکٹری مالک حاجی شہباز دو لوگوں کو عمرہ پر بھیجنا چاہتا تھا۔
آصف نے اپنے والد شوکت اور میری اہلیہ شہناز بی بی کا پاسپورٹ بنوایا اور حاجی شہباز کو دیا، پاسپورٹ لیکر میری اہلیہ کو کہا گیا کہ کسی بھی وقت آپ کا ویزہ آجائے گا آپ تیار رہیں سعودی عرب روانگی سے قبل میری اہلیہ کو شاہدرہ بلوا کر کپڑوں کا ایک بیگ دیا گیا جس کو چیک کرنے سے منع کیا گیا۔
شہناز بی بی کی بیٹی کا کہنا تھا کہ نہیں معلوم کہ انھیں لاہور ائیر پورٹ سے کیسے نکلوایا گیا تاہم جدہ ایئرپورٹ پر بیگ سے ایک کلو ہیروئین برآمد ہونے پر وہ اس وقت سعودی عرب کی جیل میں ہے
مظاہرین نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ شوکت کے بیٹے آصف اور مبینہ سمگلر حاجی شہباز کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ طاقتور منشیات فروش گروہ قانون کےکٹہرے میں لایا جاسکے۔