ہیٹ ویو؛ دہلی نے راجھستھان کے صحرا کے ریکارڈ کو پچھاڑ دیا

29 May, 2024 | 10:12 PM

سٹی42: جنوبی ایشیا کی تاریخ میں انتہائی غیر معمولی ہیٹ ویو نے  29 مئی کو دہلی کا ٹمپریچر  53 ڈگری سیلسئیس سے اوپر پہنچا دیا جبکہ لاہور میں آج ٹمپریچر  48 ڈگری تک پہنچ گیا۔

دہلی میں بھارت کے موسمیاتی بیورو نے بتایا ہے کہ ہندوستان کے دارالحکومت میں درجہ حرارت 52.3 ڈگری سیلسیس (126.1 فارن ہائیٹ) کی قومی ریکارڈ حد تک بڑھ گیا ہے۔

انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (IMD)، جس نے کئی ہفتے پہلے "شدید گرمی کی لہر کے حالات" کی اطلاع دے دی تھی، نے بدھ کی سہ پہر  انکشاف کیا کہ آج نئی دہلی کے مضافاتی علاقے منگیش پور میں درجہ حرارت نے راجستھان کے صحرا میں گزشتہ قومی ریکارڈ کو ایک ڈگری سیلسیس سے زیادہ فرق کے ساتھ توڑ دیا ہے۔

راجستھان کے پھلودی قصبے نے اس سے پہلے 2016 میں 51C (124F)  ٹمپریچر کے ساتھ  ہمہ وقتی گرمی کا ریکارڈ  بنایا تھا۔ جب بھی درجہ حرارت 45C (113 F) سے زیادہ ہوتا ہے تو ہندوستان میں ہیٹ ویو کا اعلان کر دیا جاتا ہے۔

مئی کے مہینے میں اس ظالمانہ موسم نے بھارت میں  کئی شہروں میں اسکولوں کو بند کرنے پر مجبور کردیا ہے جبکہ پاکستان میں پنجاب، سندھ میں گرمیوں کی چھٹیاں تاریخی معمول سے کئی روز پہلے شروع کروا دی گئی ہیں۔  بھارت میں شدید گرمی کی یہ لہر اس لئے بھی زیادہ پریشان کن ہے کہ یہ لوک سبھا کے انتخابات کے عین دوران آئی ہے۔ اس سے ن صرف انتخابی کیمپین کی رونقوں میں کمی آئی ہے بلکہ کئی ریاستوں میں ووٹ ٹرن آؤٹ بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے لمبی قطاروں میں کھڑا ہونے سے گھبراتے ہیں۔ بھارت میں ووٹنگ تو  ہفتے کو ختم ہو رہی ہے لیکن ہیٹ ویو ختم ہونے کے ابھی کوئی آثار دکھائی نہیں دیتے۔ 

اپریل، مئی اور جون بھارت کے بیشتر حصوں میں گرم ہوتے ہیں تاہم جون کے دوران ہی پری مون سون بارشوں کی ابتدا سے ماحول میں گرمی کی شدت گھٹنا شروع ہو جاتی ہے،  لیکن آج کل شدید گرمی کی لہر بھارت میں تیزی سے صحت عامہ کا بحران بنتی جا رہی ہے۔

ہندوستان کے 1.4 بلین لوگوں میں سے دسیوں ملین  پینے کے تازہ پانی سے محروم ہیں۔ نئی دہلی کے حکام نے حالیہ ہیٹ ویو کے دوران پینے کے قابل پانی کی قلت کے خطرے سے بھی خبردار کیا ہے کیونکہ دارالحکومت میں سر درد  پیدا کرنے والی گرمی کی وجہ سے کچھ علاقوں میں سپلائی میں کمی آ رہی ہے۔

مزیدخبریں