افشاں رضوان: پنجاب اسمبلی کے سامنے سینکڑوں اساتذہ ، ہیلتھ ورکرز اور ملازمین نے تنخواہوں میں اضافہ، تعلیمی اداروں کی پرائیویٹائزیشن اور نیشنل ہیلتھ ملازمین کی گریڈیشن کے مطالبات کے حق میں شدید احتجاج کیا۔
ہیلتھ ورکر خواتین، اساتذہ اور دیگر ملازمین نے کڑی دھوپ میں پنجاب اسمبلی کے سامنے چئیرنگ کراس پر ٹریفک روک دیا اور پنجاب حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
سخت گرمی کے باوجود احتجاج کرنے والے مظاہرین کی جانب سے 13 ہزار تعلیمی اداروں کی پیف کو حوالگی کے خلاف ،تنخواہوں والاونسز میں 100 فیصد اضافہ اور نیشنل ہیلتھ ملازمین کی گریڈیشن کا مطالبہ کیا گیا ۔
آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پاکستان" آگیگا" کے رہنماؤں نے پنجاب اسمبلی کے سامنے شدید احتجاجی مظاہرہ کیا۔ پنجاب بھر کے شہروں سےخواتین اور مرد ٹیچرز ، ہیلیتھ ورکرز اور ریٹائرڈ ملازمین کی بڑی تعداد نے احتجاج میں شرکت کی۔
سینکڑوں اساتذہ و ملازمین نے تعلیمی اداروں کی پیف و این جی اوز کو حوالگی کے خلاف ، تنخواہوں والاونسز میں 100 فیصد اضافہ ، زیر التواء نیشنل ہیلتھ ملازمین کی آپ گریڈیشن اور حسب وعدہ لیو انکیشمنٹ نوٹیفکیشن کو ڈی نوٹیفائی نہ کرنے پر کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے سیکرٹری سکول پنجاب دفتر 11 - لارنس روڈ تک احتجاجی ریلی بھی نکالی۔ اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ حکومت نے تعلیمی اداروں کی پیف کو حوالگی کا عمل نہ روکا تو پنجاب بھرمیں احتجاج کیا جائے گا دفاتر ، سکولوں اور کالجوں کی تالہ بندی کریں گے۔7 جون کو وفاقی بجٹ کے موقع پر پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پاکستان کے زیر انتظام احتجاج کیا جائے گا
احتجاجی مظاہرہ میں مرکزی صدر چوہدری محمد سرفراز ، چوہدری بشیر وڑائچ، ندیم اشرفی ،فائزہ رعنا ، ثمینہ ناز ، کاشف شہزاد چوہدری ، رانا لیاقت ، محمد صفدر سمیت دیگر موجود تھے.