ویب ڈیسک : پاکستان میں کرغزستان کے سفیر اولان بیگ کا کہنا ہے کہ پاکستانی طلبا کو واپس جانے کی اجازت ہے، اب بشکیک کی صورتحال مکمل کنٹرول میں ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکرغز سفیر اولان بیگ نے کہا کہ 18 مئی کی رات بشکیک میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، واقعہ ہاسٹل میں ہوا جہاں پاکستانی طلبا رہائش پذیر تھے، یہ واقعہ صرف 4 گھنٹے تک ہوا،اولان بیگ نے کہا کہ بشکیک میں پولیس افسران اور 5 عہدیداروں کو ہٹا دیا گیا ہے، بشکیک کے سفارتخانے نے پاکستانی سفارتخانے سے بھی رابطہ کیا، کرغز حکومت نے پاکستانی حکومت سے کہا کہ اپنا نمائندہ مقرر کریں۔
کرغز سفیر نے کہا کہ وزیر خارجہ نے پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات بھی کی، صدر کرغزستان نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے فوری طور پر واقعے کی بریفنگ لی،انہوں نے کہا کہ کرغزستان کے صدر نے کہا ایسے لوگ فوراً سزا کے مستحق ہیں، پاکستان اور کرغزستان میں بہت سی چیزیں مشترک ہیں، امید ہے ہم خطے کی خوشحالی کیلئے مل کر کردار ادا کریں گے۔
کرغز سفیر اولان بیگ نے کہا کہ کرغزستان آنے والے خوفزدہ نہ ہوں کرغز لوگ مہمان نوازی کیلئے جانے جاتے ہیں، پاکستانی طلبا کو واپس جانے کی اجازت ہے، 13 مئی کی شام بشکیک کے ایک ہاسٹل میں مقامی اور غیرملکیوں کی لڑائی چھڑی، جھگڑے میں ملوث تمام افراد کو تھانے لے جایا گیا، 17 مئی کو سوشل میڈیا پیج پر لڑائی اور زخمی کرغز شہریوں کی ویڈیو وائرل ہوئی، 18 مئی کی رات بشکیک میں لوگوں کا ایک ہجوم جمع ہوا جس نے مطالبہ کیا کہ غیرملکیوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
کرغز سفیر کا کہنا تھا کہ فسادات کے بعد چیف اور داخلی امور کے ڈائریکٹوریٹ کے 9 افسران کو ہٹا دیا گیا، واقعے میں شریک افراد میں کوئی شدید زخمی نہیں ہے، ذرائع ابلاغ کے نمائندے غیر معتبر اور غیر تصدیق شدہ معلومات پھیلانے سے گریز کریں۔