عابد چودھری: شاہراہوں پر جلسے جلوس، دھرنے، ریلیاں ٹریفک بہاؤ میں خلل کی بڑی وجہ بن گئے۔شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
گزشتہ 3 ماہ میں 318 مرتبہ احتجاج، جلسے، جلوس،ریلیوں کے باعث سڑکیں بلاک رہیں۔سب سے زیادہ احتجاج لاہور پریس کلب، مال روڈ،سیکرٹریٹ چوک ،فیروزپور روڈ پر ریکارڈ کیا گیا ہے۔
وکلاء کی جانب سے مجموعی طور پر 66 مرتبہ احتجاج،نابینا افراد کی طرف سے 7 مرتبہ احتجاج،رکشہ یونینز 13 مرتبہ احتجاج ،سیاسی و مذہبی جماعتوں کی طرف سے 62 مرتبہ احتجاج،ریلی اور کانفرنسز،ڈاکٹرز و پیرامیڈیکل سٹاف، طلبا ،ایپکا کیطرف سے 5مرتبہ احتجاج ،مظاہرین کی جانب سے شہر کی سڑکوں پر 57 ریلیاں اور 7 کنونشن کے لیے روڈ کو بند کیا گیا ۔ راستہ ایپ،راستہ ایف ایم،سوشل میڈیا، الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے ذریعے شہریوں کو آگاہ کیاجاتارہا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ سٹی ٹریفک پولیس تمام تر حالات میں شہریوں کیلئے آسانیاں پیدا کرتی رہی ہے ۔عمارہ اطہر نے کہا ہے کہ جلسوں،ریلیوں اور احتجاجوں کی وجہ سے ٹریفک کا نظام تعطل کا شکار ہوجاتا ہے، احتجاج آئینی حق،مگر دوسروں کیلئے راستہ بند کرنا اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔