سٹی 42: وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے احتساب اور مشیر داخلہ شہزاد اکبر کی درخواست پر جہانگیر ترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
معاونِ خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کی جانب سے 20 مئی کو تھانہ ریس کورس میں اندراجِ مقدمے کی درخواست دی گئی تھی۔ مشیر داخلہ شہزاد اکبر کی درخواست پر جہانگیر ترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔جس میں انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ جہانگیر ترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان نے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں ان پر جھوٹے الزامات لگائے۔ الزامات سے زندگی کو خطرہ ہے، نذیرچوہان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
پی ٹی آئی رہنما نذیر چوہان کا کہنا ہے کہ پولیس مجھے تلاش نہ کرے، خود گرفتاری دوں گا۔ میں نہیں چاہتا کہ پولیس گرفتاری کے لئے چھاہے مارے ۔ داتا دربار آرہا ہوں، پولیس گرفتار کرلے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہنا کہ مذہبی کارڈ کو ذاتی انتقام کے لئے استعمال کرنا قابل مذمت ہے۔ لاہور پولیس کو ایم پی اے نذیر چوہان کی جانب سے شہزاد اکبر کے خلاف تیسرے درجے کا حربہ استعمال کرنے کے خلاف سخت کارروائی کرنا ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہزاد اکبر اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھا رہے ہیں۔