ویب ڈیسک: معدے کے بغیر 10 سال تک ڈمپنگ سنڈروم سے لڑنے والی بھارتی فوڈ بلاگر نتاشا دِیدی 50 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔
فوڈ بلاگر نتاشا دِیدی کے مرنے کی خبر ان کے شوہر نے انسٹا گرام پر پوسٹ کی۔ فوڈ بلاگر نتاشا ڈِڈی نے 10 سال معدے کے بغیر زندگی گزاری۔ نتاشا کا انسٹا گرام کوکنگ چینل" گٹ لیس فوڈی" لاکھوں لوگوں میں مقبول تھا۔ کھانا پکانے پر ٹپس دیں۔نتاشا دیدی کے مداحوں اور نے ان کے انتقال پر ان کی ہمت و حوصلے کو خراجِ تحسین پیش کیا اور فوڈ بلاگر کے اہلِ خانہ سے تعزیت کی۔
فوڈ بلاگر نتاشا کی موت: ڈمپنگ سنڈروم کیا ہے
نتاشا دیدی نے شیف اور مصنفہ کے طور پر کام کرتے ہوئے تقریباً دس سال معدے کے بغیر گزارے۔
فوڈ بلاگر نتاشا دیدی جنہیں انسٹاگرام پر 'دی گٹ لیس فوڈی' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اتوار 24 مارچ کو پونے میں انتقال کر گئیں۔
انسٹا گرام پر نتاشا کی بائیو میں لکھاہے، "سٹریس کی وجہ سے میرا تقریباً پورا معدہ ضائع ہو گیا۔"
اگرچہ نتاشا کی موت کی صحیح وجہ ان کی فیملی نے شئیر مہیں کی لیکن انہون نے خود اپنے انٹرویوز میں کہا تھا کہ ان کے معدے میں جو ٹیومر بڑھے ہوئے ہیں انہیں ہٹانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے متلی، چکر آنے، اور کھانے کے بعد تھکاوٹ سمیت کئی علامات کا ذکر کیا تھا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان علامات کا تعلق ایک بیماری ڈمپنگ سنڈروم سے ہے۔
ڈمپنگ سنڈروم کو بعض اوقات ریپڈ گیسٹرک ایمپٹائینگ کہا جاتا ہے، یہ ایک طبی عارضہ ہے جس میں کھانا کھانے کے بعد نارمل انسانوی کی نسبت بہت جلدی سے چھوٹی آنت میں داخل ہو جاتا ہے۔
اس حالت میں مبتلا شخص کھانے کے بعد فوری طور پر ٹوائلٹ جانے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔
جن لوگوں کے معدہ یا غذا کی نالی کے آس پاس کسی بھی جگہ کی سرجری ہوئی ہو وہ عام طور پر اس سنڈروم سے متاثر ہوتے ہی
اس سنڈروم میں دراصل کیا ہوتا ہے؟
نارمل معدہ قدرتی طور پر اپنے مواد کو چھوٹی آنت میں آہستہ آہستہ اور کنٹرول کے ساتھ بھیجتا ہے۔
عضلات، اعصاب، اور ہارمون سگنل اس بات کا تعین کرنے کے لیے ہم آہنگی سے کام کرتے ہیں کہ آپ کا معدہ کب اور کیسے خالی ہونا چاہیے، اس عمل کو " گیسٹرک موبیلٹی" کہا جاتا ہے۔ اس عمل میں دیگر میکانزم بھی شامل ہوتے ہیں۔ اگر ان میں سے کسی ایک میکانزم کو نقصان پہنچے تو اس عمل میں خلل پڑ سکتا ہے۔ ابنارمل صورتحال میں پائلورک والو معدہ کو بے قابو طور پر خالی کرنے کے نتیجے میں کھلتا ہے اور معدہ ہضم کا کام مکمل ہونے سے پہلے ہر چیز کو باہر نکال دیتا ہے۔ چھوٹی آنت زیادہ ہارمونز پیدا کرکے اور زیادہ سیال کی مقدار کو کھینچ کر جزوی طور پر ہضم ہونے والے کھانے کی اس مقدار کے لیے جگہ بنانے کی کوشش کرتی ہے۔
ابتدائی ڈمپنگ سنڈروم کی علامات میں متلی، الٹی، پیٹ میں درد، اسہال، اپھارہ یا پیٹ کا غیر آرام دہ طور پر بھرا ہوا محسوس ہونا، چہرے کا چمکنا، پسینہ آنا، چکر آنا، اور تیز دل کی دھڑکن شامل ہیں۔
لیٹ ڈمپنگ سنڈروم کی علامات میں جو عموماً کم بلڈ شوگر کی وجہ سے ہوتی ہیں، چکر آنا، کمزوری، پسینہ آنا، بھوک، دل کی تیز دھڑکن، تھکاوٹ، الجھن اور لرزنا شامل ہیں۔
جان ہاپکنز میڈیکل سینٹر نے رپورٹ کیا ہے ک معدے کی سرجری کروانے والے ہر 20 میں سے تین مریض ڈمپنگ سنڈروم کا شکار ہوتے ہیں۔
اگرچہ ڈمپنگ سنڈروم زیادہ تر معاملات میں خطرناک یا جان لیوا نہیں ہوتا، لیکن سنگین صورت میں وزن میں تیزی سے کمی اور غذائیت کی کمی ہو سکتی ہے۔
ڈمپنگ سنڈروم میں مبتلا 75 فیصد لوگ ابتدائی قسم کی ڈمپنگ کرتے ہیں۔