(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ میرا بیان سیاسی تھا، جسے عمران خان نے غلط رنگ دیا، عمران خان کو رانا ثنااللہ کے بیان سے شدید خطرہ، رانا ثنااللہ نے وضاحت کر دی۔انہوں نے کہا کہ روز ہم پر یہ الزام لگاتا ہے ہم نے عمران خان کو قتل کروانے کا کبھی سوچا تک نہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گوجرانوالہ میں اپنے خلاف کیس میں پیش ہوا ،عدالت کا احترام کرتا ہوں اگر میں بھی چاہتا تو جتھا لے کر عدالت جاسکتا تھا ،سیاست دان جب بات کرتا ہے تو اس کا مطلب سیاسی ہوتا ہے،ہم جب کہتے ہیں کہ اپنے مخالف کا صفایا کر دیں گے اس کا مطلب الیکشن میں فارغ کرنے کا ہوتا ہے،اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہوتا کہ قتل و غارت کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ عمران خان کے وجود کو ووٹ کی طاقت سے پاکستان کی سیاست سے ختم کیا جائے،یہ غلط فہمی عمران خان کی خود سے پیدا کردہ ہے کیونکہ وہ روز ہمارے خلاف اپنے قتل کی ایف آئی آر کرواتا ہے،جس قتل سے پہلے ایف آئی آر درج ہو جائے اس کو کرنے کیلئے بہت سے دوسرے لوگ تیار ہو جاتے ہیں،جب وہ ایف آئی آرز کروائے گا تو اس آڑ میں کوئی اور فائدہ نہ اٹھا جائے اس عمل سے اسے باز رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ بکرے کی ماں کب تک خیر بنائے گی عمران خان کو ایک دن گرفتار ہونا ہے۔
وزیر داخلہ نے عمران خان سے مذاکرات نہ ہونے کی وجوہات بھی بتا دیں،رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان میں سیاسی رواداری ہے نہ ہی مخالف کا کوئی احترام ،وہ مذاکرات پر یقین ہی نہیں رکھتا
عمران ماؤں اور بچوں کو بولتا ہے کہ مخالفین کو دیکھو تو انہیں گالیاں دو،پارلیمنٹ میں بل اور قرارداد آنے کے بعد سپریم کورٹ کی طرف سے پنجاب میں الیکشن کروانے کے احکامات آئیں گے تو یہ بدقسمتی ہو گی،سپریم کورٹ کا الیکشن کروانے کا فیصلہ آیا تو اس کے منفی اثرات ہوں گے،اگر ایک ساتھ الیکشن نہیں ہوتے تو یہ پھر ملک میں انارکی اور افراتفری ہو گی جو عمران خان کا ایجنڈا ہے۔